پاکستان کا ایک مرتبہ پھر افغان حکومت سے جماعت الاحرار کے خلاف کاروائی کا مطالبہ، 76 دہشتگردوں کی حوالگی کی فہرست بھی دیدی

جماعت الاحرارافغانستان میں موجود اپنی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان کیخلاف دہشت گردی میں ملوث ہے ، افغان حکومت متعدد بار مطالبے کے باجود اس کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی،ایسے عناصر کیخلاف سخت کارروائیاں کی جائیں تاکہ یقین دہانی ہوسکے کہ افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہورہی، مشیر خارجہ سر تاج عزیز کی افغان مشیر قومی سلامتی حنیف اتمارسے ٹیلیفونک گفتگو افغان سفارتخانے کے حکام جی ایچ کیو بھی طلبی، افغانستان میں چھپی76 دہشتگردوں کوہلاک یا پاکستان کے حوالے کرنیکا مطالبہ

جمعہ 17 فروری 2017 22:28

اسلام آ باد/راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) پاکستان نے ایک مرتبہ پھر افغانستان کی حکومت سے کالعدم دہشتگرد تنظیم جماعت الاحرار کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر دیا ہے، افغان مشیر قومی سلامتی حنیف اتمارسے ٹیلیفونک رابطے میں مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے کہاہے کہ جماعت الاحرارافغانستان میں موجود اپنی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان کیخلاف دہشت گردی میں ملوث ہے جبکہ افغانستان کی حکومت نے متعدد بار مطالبے اس کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کر رہی،افغان حکومت کوایسے عناصر کیخلاف سخت کارروائیاں کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یقین دہانی ہوسکے افغانستان کی زمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہورہی، دہشت گردی مشترکہ خطرہ ہے جس کے خاتمے کیلئے باہمی قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کودفتر خارجہ کے مطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغانستان کے مشیر سلامتی حنیف ناتمار سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے جس دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان مشیر قومی سلامتی پر زور دیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام نملک کے مختلف حصوں میں حالیہ دہشت گردی حملوں کے باعث گہرے رنج و غم سے دوچار ہیں کیونکہ ان دہشت گرد حملوں میں بڑی تعداد میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے، اس بربریت اور بہیمانہ دہشت گرد حملوں کے پیچھے جماعت الاحرار کا ہاتھ ہے۔

مشیر خارجہ نے واضح کیا کہ جماعت الاحرارافغانستان میں موجود اپنی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان کی سرزمین نکیخلاف دہشت گردی میں ملوث ہے جبکہ افغانستان کی حکومت نے متعدد بار مطالبے باوجود افغانستان میں موجود اس دہشت گرد گروہ اور اس کی سرگرمیوں کی خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کی،جماعت الاحرار تمام کارروائیاں افغانستان سے کرتی ہے۔

مشیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان نے نجماعت الاحرار کے مشتبہ دہشت گردوں کی فہرستیں افغانستان کی حکومت کے حوالے کیں ہیں اور ان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے اس موقع پر افغانستان کی حکومت سے دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ دہراتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا ہیکہ دہشت گردی مشترکہ خطرہ ہے جس کے خاتمے کیلئے باہمی قریبی تعاون کی ضرورت ہے،افغان حکومت کوایسے عناصر کیخلاف سخت کارروائیاں کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یقین دہانی ہوسکے افغانستان کی زمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہورہی،دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کے لئے بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون اہم کردار رکھتا ہے ، دہشت گرد عناصر کی جانب سے سرحد پار آمدورفت روکنے کے لئے بھی موثر سرحدی انتظام کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر افغانستان کے مشیر قومی سلامتی محمد حنیف اتمار کی جانب سے بھی دہشت گردی کی حالیہ واقعات میں نقیمتوں جانوں ضیاع نپرافسوس کا اظہار کیا گیا جبکہ انہوں نے افغان حکومت کی جانب سے تعزیت بھی کی۔ دریں اثناء جمعہ کو افغان سفارتخانے کے حکام کو جی ایچ کیو طلب کرکے افغانستان میں چھپی76 دہشت گردوں کی فہرست حوالے کردی گئی اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے یا پکڑ کر پاکستان کے حوالے کردیا جائے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ افغان سفارتخانے کے حکام کو جی ایچ کیو میں طلب کرکے افغانستان میں چھپے 76 دہشت گردوں کی فہرست حوالے کی گئی ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے یا ان کو پکڑ کر پاکستان کے حوالے کیا جائے۔۔(و خ )