تحقیق پر مبنی معیاری تعلیم عام کرکے رکاوٹوں اور چیلنجز سے نمٹا جا سکتا ہے ، سماجی سائنسدان

جمعہ 17 فروری 2017 21:54

حیدر آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) ملکی و غیر ملکی سماجی سائنسدانوں نے کہا ہے کہ ترقی پذیر اقوام کی راہ میں کئی رکاوٹیں درپیش ہیں، تحقیق پر مبنی معیاری تعلیم کو عام کرکے رکاوٹوں اور چیلنجز سے نمٹا جا سکتا ہے اور معاشرے کی بہتری کے لیے کردار ادا کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار شیخ الجامعہ سندھ اور سوشل سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد ، یونیورسٹی آف ملائیشیا پرلس کے پروفیسرز ڈاکٹر ہوزلی حسین، ڈاکٹر زریدہ محمد زین، ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن محمد رضا چوہان، ڈائریکٹر ایریا اسٹڈی سینٹر پروفیسر ڈاکٹر حماداللہ کاکیپوٹو و دیگر نے ’’سماجی تحقیق کے طریقے‘‘ کے زیر عنوان جامعہ سندھ کے ایریا اسٹڈی سینٹر میں ایچ ای سی کے تعاون سے دو ہفتوں سے جاری تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سوشل سائنسز فیکلٹی کی ڈین پروفیسر ڈاکٹر نگینہ پروین بھی موجود تھیںتقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر و سوشل سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کہا کہ اعلیٰ تعلم، معیار اور سماجی تحقیق معاشرے کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا پاکستان میں بہت زیادہ مسائل موجود ہیں، لیکن اگر ملکی معاشرے کا ہر ایک فرد ایمانداری سے اپنے حصے کا کام کرے تو مسائل کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ انہوں نے 25 پی ایچ ڈیز اور کئی ایم فل اسکالرز پیدا کیے ہیں، جو تحقیق پر مبنی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد اہم عہدوں پر فائز ہو کر ملک و قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔

انہوں نے ایک نابین شخص ڈاکٹر صابر مائیکل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اوکاڑہ کے ایک مخیر ادارے میں رہنے کے دوران اپنی گریجویٹ مکمل کرنے کے بعد ڈاکٹر صابر ان کے پاس آئے اور ڈاکٹریٹ کی تعلیم دلانے کی اپیل کی، جس پر انہوں نے انہیں پی ایچ ڈی کروائی، جس کے بعد وہ نیویارک میں دولت مشترکہ میں کام کر چکے ہیں ڈاکٹر برفت نے کہا کہ اگر ڈاکٹر صابر مائیکل نے نابینا ہونے کے باوجود ہمت نہیں ہاری اور ڈاکٹریٹ ڈگری مکمل کی تو معاشرے کے دیگر نوجوان پی ایچ ڈی کیوں نہیں کرسکتے۔

اس موقع پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر محمد رضا چوہان نے کہا کہ ملک و قوم کی ترقی اور معاشرے کی از سر نو تعمیر کے لیے تحقیق پر مبنی معیاری تعلیم کی فراہمی ضروری ہے، جس کے لیے جامعہ کا کردار اہم ہے انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن جامعات کی ہر ممکن مدد کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ اچھا محقق ہونے کے لیے ضروری ہے کہ محققین کا لوگوں کے ساتھ بہترین رویہ ہو۔

اس موقع پر یونیورسٹی آف ملائیشیا پرلس کے سماجی سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر ہوزلی حسین نے کہا کہ ایریا اسٹڈی سینٹر تحقیق کے میدان میں کوشاں ہے انہوں نے کہا کہ انہیں بھی ملائیشیا سے پاکستان آنے، طلباء کوسماجی تحقیق کے طریقوں سے آگاہ کرنے اور ان سے ملنے کا موقع جامعہ سندھ کے ایریا اسٹڈی سینٹر نے فراہم کیا، جس پر وہ بے حد خوش ہیں سوشل سائنسدان ڈاکٹر زریدہ محمد زین نے کہا کہ دوہفتوں کی تربیت دینے کے دوران جامعہ سندھ کے نوجوان طلباء کے ساتھ رہ کر انہیں بھی سیکھنے کا موقع ملا انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فتح محمد برفت کی سربراہی میں جامعہ سندھ جلدی ترقی کرے گی اور اس کا شمار دنیا کی بہترین جامعات میں ہوگا اس موقع پر ڈائریکٹر ایریا اسٹڈی سینٹر ڈاکٹر حماد اللہ کاکیپوٹو نے بھی خطاب کیا بعد میں جامعہ سندھ کے اساتذہ و محققین میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :