ایبٹ آباد،شدت پسندتنظیم بلاورستان نیشنل فرنٹ کا نیٹ ورک ایبٹ آباد میں پھیلنے لگا

سٹریٹ کرائم میں بھی شدت پسند تنظیم کے طلباء کے ملوث ہونے کا انکشاف حساس اداروں سے تصدیق کے بعد طلباء کو نجی اسکولوں میں داخلے دینے کا مطالبہ

جمعہ 17 فروری 2017 21:47

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2017ء) شدت پسندتنظیم بلاورستان نیشنل فرنٹ کا نیٹ ورک ایبٹ آباد میں پھیلنے لگا۔ نجی اسکول سیکورٹی رسک بن گئے۔ سٹریٹ کرائم میں بھی شدت پسند تنظیم کے طلباء کے ملوث ہونے کا انکشاف۔ شہریوں کا حساس اداروں سے تصدیق کے بعد شمالی علاقہ جات کے طلباء کو نجی اسکولوں میں داخلے دینے کا مطالبہ۔

اس ضمن میں مصدقہ ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ گلگت بلتستان کا پرانا نام بلاورستان تھا۔ بھارتی میڈیا بھارتی خفیہ ایجنسی راکے حکم پراپنے نجی چینلز پر یہ پروپیگنڈا کرتاچلاآرہاہے کہ گلگت بلتستان سے لیکر جہلم تک کا علاقہ بھارت کا ہے۔ جبکہ گلگت بلتستان کے لوگ پاکستان سے آزادی مانگ رہے ہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے گلگت بلتستان میں شدت پسند تنظیم بلاورستان نیشنل فرنٹ کی بنیاد رکھی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی بلاورستان نیشنل فرنٹ کے ذریعے گلگت بلتستان کو پاکستان سے الگ کرنے کے مذموم منصوبے پر سرگرم عمل ہے۔ اور حال ہی میں اس تنظیم نے اپنا نیٹ ورک وسیع کردیاہے۔ ایبٹ آباد جوکہ تعلیم اور صحت کے حوالے سے ملک بھر میں شہرت رکھتاہے۔ ایبٹ آباد کے کینٹ علاقوں میں سینکڑوں نجی اسکول کام کررہے ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان تمام نجی اسکولوں میں زیر تعلیم سب سے زیادہ تعداد گلگت بلتستان کے طلباء کی ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق ایبٹ آباد میں پچاس ہزار سے زائد گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے طلباء زیر تعلیم ہیں۔ جن میں سے اکثریت طلباء نجی ہاسٹلوں میں قیام پذیر ہیں۔ بلاورستان نیشنل فرنٹ کی جانب سے ایبٹ آباد میں طلباء کو استعمال کرکے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اس مقصد کیلئے خفیہ طور پر ایبٹ آباد میں بلاورستان نیشنل فرنٹ کی بنیاد بھی ڈال دی گئی ہے۔

اور شمالی علاقہ جات سے تعلق رکھنے والے طلباء اس تنظیم کیلئے سرگرم عمل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد میں سٹریٹ کرائم اورسنگین وارداتوں میں بلاورستان نیشنل فرنٹ کے طلباء کے ملوث ہونے کے قوی امکانات موجود ہیں۔ کیونکہ پچھلے کچھ عرصہ سے ایبٹ آباد میں سنگین وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیاہے۔ ایبٹ آباد کے شہریوں نے صوبائی و وفاقی حکومتوں اور حساس اداروں سے مطالبہ کیاہے کہ فوری طور پر ایبٹ آباد کے نجی اسکولوں میں زیر تعلیم گلگت بلتستان کے طلباء کی ویری فکیشن کی جائے۔

اور تمام نجی اسکولوں کو اس بات کا پابند بنایاجائے کہ وہ طلباء کو اس وقت تک داخلے نہ دیں جب تک ان کی خفیہ اداروں کے ذریعے ویری فکیشن مکمل نہ ہوجائے۔ شہریوں نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیاہے کہ نجی ہاسٹلوں میں قیام پذیر ان طلباء کی سرگرمیوں پر گہری نظررکھی جائے۔ اور ان نجی ہاسٹلوں کیلئے بھی موثرضابطہ اخلاق جاری کیاجائے۔