انسداد دہشتگردی لاہور کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹائون کے استغاثہ میں آئی جی سمیت 14ملزمان کو طلبی کے دوبارہ نوٹسز جاری کردئیے

سابق ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر)محمد عثمان سمیت 100ملزمان نے پیش ہو کر پانچ ، پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرا دئیے

جمعہ 17 فروری 2017 20:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2017ء) انسداد دہشتگردی لاہور کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹائون کے استغاثہ میں انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سمیت 14ملزمان کو طلبی کے دوبارہ نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 28فروری تک ملتوی کر دی جبکہ سابق ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر)محمد عثمان سمیت 100ملزمان نے پیش ہو کر پانچ ، پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرا دئیے۔

انسداد دہشتگردی لاہور کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری محمد اعظم نے گزشتہ روز ماڈل ٹائون استغاثہ کی سماعت کی۔سماعت کے دوران عوامی تحریک کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ قانون کے تحت 120ملزمان کو طلبی کے نوٹس جاری کرنے کی بجائے گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ استغاثہ کے بعض ملزمان ماڈل ٹائون واقعہ کے حوالے سے درج دو مختلف مقدمات میں بھی نامزد ہیں لہٰذاتینوں کیسوں کی سماعت ایک ہی تاریخ میں رکھی جائے تاکہ الگ سے نوٹس جاری نہ کرنے پڑیں۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے استغاثہ میں آئی جی پنجاب سمیت 14ملزمان کو طلبی کے نوٹس موصول نہیں ہوئے جبکہ 100ملزمان عدالت میں پیش ہو گئے جبکہ انہوں نے پانچ ،پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کرا دئیے ہیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ مقدمے میں نامزد ملزم انسپکٹر شاہ نواز، انسپکٹر اعجاز رشید اور دو اے ایس آئی محمد احمد اور برہان طبی موت فوت ہو چکے ہیں جبکہ چھ ملزم پولیس اہلکار ماڈل ٹائون مقدمے میں جیل میں بند ہیں۔عدالت نے سانحہ ماڈل ٹائون کے استغاثہ میں آئی جی پنجاب سمیت 14ملزمان کو دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو ملزمان نوٹس موصول ہونے کے باوجود پیش نہیں ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :