سیون شریف دہشت گرد حملہ انتہائی وحشیانہ اقدام ، دل خون کے آنسو روتا ہے، رفاقت حقانی

حکومت جرأت مند اور اہل افسر کو ’’نیکٹا ‘‘کا چیئرمین مقرر کرے اور روایتی سستی چھوڑے،علامہ رفاقت علی حقانی

جمعہ 17 فروری 2017 20:51

اٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2017ء) ممبر ضلعی امن کمیٹی ،رہنماء جمعیت علمائے پاکستان علامہ ابوطیب رفاقت علی حقانی بانی ومہتمم جامعہ حقانیہ ظاہرالعلوم رجسٹرڈ اٹک کینٹ نے مرکزی جامع مسجد خوشبوئے مدینہ میں جمعة المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیون شریف دربار پر دہشتگرد حملہ انتہائی وحشیانہ اور بزدلانہ اقدام ہے جس پر دل خون کے آنسو روتا ہے ،دہشت گرد انسانیت کے آخری درجے سے بھی گِر گئے ہیں اور کسی رعائیت کے مستحق نہیں،دہشتگرد اسلام اور وطن دونوںکے دشمن ہیں جو عالمی دنیا میں بھی ملک اور اسلام کی ساکھ خراب کررہے ہیں، اسلام امن و سلامتی کا دین ہے،اولیاء کرام کے مزارات رشدوھدایت کے سرچشمے ہیں، اولیاء کرام مخلوق کا تعلق خالق سے جوڑتے اور امن و سلامتی کا درس دیتے ہیں،اولیاء کرام کے مزارات ، مساجد کی سیکورٹی یقینی بنائی جائے،انہوں نے انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آئے روز دہشتگردحملے حکومت کی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ اور اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں ، ان کا قلع قمع کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، حکومت ’’نیکٹا‘‘ کے چیئرمین کے لئے کسی جرأت مند،مخلص اور اہل افسر کو تعینات کرے ، نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرکے پاک وطن کو دہشت گردی جیسے ناسورسے چھٹکارا دلایا جائے،جس کا ہم بارہا مرتبہ مطالبہ کر چکے ہیں ،حکومت اور ذمہ دار ادارے روایتی سستی کو چھوڑ کر جذبہ انسانیت سے سرشار ہو کر اخلاص کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان کی اصل روح پرعمل درآمد کے عمل کو تقویت دیںاور اس سانحہ میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کوجلداز جلد کیفرکردار تک پہنچائیں،انہوں نے چیف آرمی سٹاف جنرل قمر باجوہ سے اپیل کی کہ وہ ملک میںامن قائم کرنے میں سرگرمیوں کو تیزاورسیکورٹی فورسز کو مزید فعال کریں، دہشتگردی کے ناسور سے نمٹنے کے لئے سیکورٹی فورسز کو موجودہ دور کے مطابق وسائل مہیا کریں تا کہ وہ احسن طریقے سے حفاظتی فریضہ سے نبرد آزما ہو سکیں، اجتماع میں حملے میں شہید ہونے والوں کے لئے دعائے مغفرت ،زخمیوں کے لئے صحت یابی، لواحقین کے لئے صبرواجر اور ملک و قوم کی ترقی اور سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔

متعلقہ عنوان :