بھارت ، چین پہلے اسٹریٹجک مذاکرات کا آغاز 22 فروری سے ہوگا

دونوں ممالک مشترکہ مفاد کے معاملات سمیت کشیدہ نوعیت کے امور پر بات چیت کریں گے

جمعہ 17 فروری 2017 20:38

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2017ء) بھارت اور چین کے درمیان پہلے اسٹریٹجک مذاکرات کا آغاز 22 فروری سے ہوگا، جس میں دونوں ممالک مشترکہ مفاد کے معاملات سمیت کشیدہ نوعیت کے امور پر بات چیت کریں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سیکریٹری خارجہ ایس جے شنکر اور چین کے نائب چیئرمین ڑینگ یسوئی علاقائی اور بین الاقوامی نوعیت کے معاملات پر ہونے والے مذاکرات کی مشترکہ صدارت کریں گے۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وکاس سوراپ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ چین سے بھارت کے تعلقات میں چند 'فرکشن پوائنٹس' موجود ہیں۔وکاس سواروپ کے مطابق مذاکرات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مجموعی بہتری میں مدد فراہم کرے گا اور اس سے یہ دیکھنے میں بھی مدد ملے گی کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے مفاد کو کس حد تک برداشت کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان اور چین قریبی ترقیاتی شراکت دار ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان بے شمار مسائل بھی موجود ہیں، جہاں کئی باہمی تعاون کی سرگرمیاں ہیں وہیں چند تصفیہ طلب امور بھی پائے جاتے ہیں۔

ترجمان کے مطابق ان مذاکرات کے ذریعے ہماری جانب سے سیکریٹری خارجہ اور چین کی جانب سے ان کے نمائندہ بھارت اور چین کے تعلقات پر اجتماعی نظر ڈالیں اور دیکھیں کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے مفاد اور تشویش کے ساتھ کس حد تک سمجھوتہ کرسکتے ہیں۔مذکورہ فورم کو ایک جامع فورم قرار دیتے ہوئے وکاس سواروپ کا بتانا تھا کہ اس کا تعین گذشتہ سال اگست میں چینی وزیر خارجہ کی آمد کے موقع پر کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں بھارت کی شمولیت، پٹھان کوٹ حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی دہشت گرد قرار دینے کو کوشش پر بیجنگ کے اعتراض کے بعد بھارت اور چین کے تعلقات میں کشیدگی دیکھنے میں آئی تھی۔۔

متعلقہ عنوان :