بم دھماکوں ، دہشت گردی کے واقعات کی کوریج میں احتیاط کی جائے، پیمرا کا ٹی وی چینلز کو انتباہ

جمعہ 17 فروری 2017 20:12

بم دھماکوں ، دہشت گردی کے واقعات کی کوریج میں احتیاط کی جائے، پیمرا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2017ء) ٹی وی ناظرین کی ایک بہت بڑی تعداد نے بعض ٹی وی چینلوں کی طرف سے لاہور، پشاور،کوئٹہ اور سیہون شریف میں ہونے والے بم دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات پر غیر ذمہ دارانہ اور سنسنی خیز انداز میں خبریں وپروگرام نشر کیے جانے اور دھماکوں کے شکار افراد اور ان کے لواحقین کی خون آلود تصاویر اور دل دہلادینے والے انٹرویوز دکھائے جانے پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔

پیمرا اس طرزِ عمل کو الیکٹرانک میڈیا کے ضابطہ اخلاق اور پیشہ وارانہ طرزِ عمل کے یکسر منافی سمجھتاہے ۔ پیمرا کو ناظرین کی بڑی تعداد کی طرف سے شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں مختلف ٹی وی چینلوں پر بم دھماکوں کے متاثرین ،ان کی خون آلود تصاویر ، شہداء اور زخمیوں کو دکھائے جانے پر غم و غصہ کا اظہار کیا گیا ہے اورمتعلقہ ٹی وی چینلوں کے خلاف کاروائی کی درخواست کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس طرح کی کوریج سے ناظرین ذہنی اور نفسیاتی دبائو کا شکار ہورہے ہیں اورایسے پروگرام عوام میں خوف کی کیفیت کو بڑھانے کا باعث بن رہے ہیں جبکہ دہشت گرد بھی ایسا ہی چاہتے ہیں۔پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بر سرِ پیکار ہے اور اس جدوجہد میں کامیابی کے حصول کے لیے عظیم قربانیاں پیش کر رہی ہے اِس طرح کی غیر ذمہ دارانہ صحافت اورکوریج کسی کے مفاد میں نہیںبلکہ اس سے دہشت گردی کے بیانیہ کو تقویت ملتی ہے اور دہشت گردی سے متاثر ہ افراد ،ان کے اہلِ خانہ اور تمام ناظرین کوبار بار شدید جذباتی اور نفسیاتی صدمہ پہنچتا ہے۔

دہشت گردی کے شکار افراد کی لاشیں اور خون آلود مناظر دکھانا اور متاثرہ افراد ، ریلیف ورکرزیا ڈاکٹروں کے سامنے مائیک رکھ کر ان کے تاثرات جاننے کی کوشش کرنا، نہ صرف غیر پیشہ وارانہ طرزِ عمل کی عکاسی کرتا ہے بلکہ ایک بہت ہی نا مناسب رویہ ہے جو کسی بھی معاشرے میں قابلِ قبول نہیں ۔ پاکستان براڈ کاسٹرز ایسو سی ایشن ، اس کے اراکین اور ٹی وی چینلز کے نیوز ڈائریکٹرز سے توقع ہے کہ وہ دہشت گردی سے متاثر ہ افراد ، ان کے اہلِخانہ اور عوام الناس کے جذبات اور احساسا ت کا خیال رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داری کا مظاہر ہ کریں گے اور ایسے مواد و مناظر دکھانے سے اجتناب کریں گے جو ناظرین کے لیے ذہنی صدمے اور تنائو کا باعث ہوں یابالواسطہ دہشت گردوں کی کاروائیوں میں مدددگار ہوں۔

بغیر تصدیق مرنے والوں کی تعداد اور بغیر تصدیق دہشتگرد تنظیموں کے ذمہ داری قبول کرنے کے بیانات کو نشر کرنا پیمرا کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔اُمید کی جاتی ہے کہ پی بی اے اور اسکے اراکین قانون پر عملدرآمد کرتے ہوئے ذمہ دارانہ اور پیشہ ورانہ طریقے سے اطلاعات کو عوام تک پہنچائیں گے۔

متعلقہ عنوان :