حکومت دہشتگردوں کے سامنے بے بس ہو گئی ہے ، اب عوام کو اپنی حفاظت کیلئے خود کچھ کرنا پڑے گا‘سراج الحق

حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کو مذہب کی طرف موڑ کر اس کے مقاصد کو محدود اور اصل دہشتگردوں کو ریلیف دیا ،ان کا سدباب کرنے اور انہیں عبرت کا نشان بنانے کیلئے فوجی عدالتوں کی توسیع سمیت حکومت سے جو کچھ بن پڑتاہے وہ کرے مگر کسی معاملے میں بھی حکومت کو ون ویلنگ نہیں کرنی چاہیے‘امیر جماعت اسلامی

جمعہ 17 فروری 2017 18:22

حکومت دہشتگردوں کے سامنے بے بس ہو گئی ہے ، اب عوام کو اپنی حفاظت کیلئے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت دہشتگردوں کے سامنے بے بس ہو گئی ہے ، اب عوام کو اپنی حفاظت کے لیے خود کچھ کرنا پڑے گا، دہشتگردی کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ہر پاکستانی کو اپنے حصے کا پانی ڈالنا ہوگا ، نیشنل ایکشن پلان کا مقصد مساجد اور مدارس کا محاصرہ نہیں تھا ،حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کو مذہب کی طرف موڑ کر اس کے مقاصد کو محدود اور اصل دہشتگردوں کو ریلیف دیا ، دہشتگرد ی کے خاتمہ اور امن و امان کی بحالی کے لیے اگر فوجی عدالتیں ناگزیر ہیں تو حکومت سیاسی جماعتوں سے مشاورت کر کے انہیں اعتماد میں لے ، پاکستان کو کرپشن فری خوشحال ملک بنانے کے لیے خوشحال پاکستان فنڈ قائم کیا گیاہے ، عوام دل کھول کر اس میں حصہ لیں،ملک کے بیس کروڑ عوام عاشقان رسول، ؐ ناموس رسالت ؐ کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں قربان کردیں گے مگر 295/C میں ترمیم برداشت نہیں کریں گے ، قوم غازی علم الدین شہید ، عامر چیمہ شہید اور غاز ی ممتاز قادری شہید کو اپنا ہیرو سمجھتی ہے ،یکم مارچ کو ملک بھر میں یوم غازی ممتاز قادری شہید منائیں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے منصورہ میں جماعت اسلامی کی مرکزی ، صوبائی اور ضلعی ذمہ داران کی تین روزہ لیڈر شپ ٹریننگ ورکشاپ ، خوشحال پاکستان فنڈ مہم کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو اور جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ ، حافظ محمد ادریس ، میاں محمد اسلم ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، ناظم مالیات بشیر احمد عارف اور امیر العظیم بھی موجود تھے۔

سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ دہشتگردوں نے دو د نوں میں چاروں صوبوں میں دھماکے کر کے ثابت کردیاہے کہ دہشتگردی کے واقعات کو روکنے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا بلکہ دہشتگرد خود چھٹی پر تھے ۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کا سدباب کرنے اور انہیں عبرت کا نشان بنانے کے لیے فوجی عدالتوں کی توسیع سمیت حکومت سے جو کچھ بن پڑتاہے وہ کرے مگر کسی معاملے میں بھی حکومت کو ون ویلنگ نہیں کرنی چاہیے ۔

سیکورٹی اداروں کو وی آئی پیز کی سیکورٹی کی طرح عام آدمی کے تحفظ پر بھی توجہ دینی چاہیے جب تک حکومت اور سیکورٹی ادارے عام پاکستانی کی جان و مال کے تحفظ کو اہمیت نہیں دیں گے ، عوام اسی طرح دہشتگردوں کے ہاتھوں لقمہ ٴ اجل بنتے رہیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی بار بار پاکستان کو تباہ کرنے اور خون اور پانی اکٹھے نہ بہنے کی دھمکیاں دے رہاہے مگر ہماری حکومت نے بھارتی تخریب کار کلبھوشن کو مہمان بنا کر رکھاہواہے ۔

انہوں نے کہاکہ انڈیا کے بارے میں قومی پالیسی سے کوئی ادارہ انحراف نہیں کر سکتا ۔ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا ، بھارت کے ساتھ تعلقات کسی صورت بحال نہیں ہوسکتے ۔ مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت سے دوستی ہوسکتی ہے نہ تجارت ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھارتی دہشتگردی کی تفصیلات بتانے سے گریز کر رہی ہے ۔حکمرانوں کے رویہ سے پتہ چلتاہے کہ وہ جان بوجھ کر قوم کو بھارتی عزائم سے بے خبر رکھنا چاہتے ہیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے مغربی آقائوں کو خوش کرنے کے لیے اگر ناموس رسالت ؐ کے قانون کو بدلنے کی کوئی جسارت کی تو بیس کروڑ عاشقان رسول ؐ حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے اور حکمرانوں کو کوئی جائے پناہ نہیں ملے گی ۔ سراج الحق نے لعل شہباز قلندر کے مزار پر حملہ کو پاکستان اور امت مسلمہ پر حملہ قرار دیا اور کہاکہ اولیاء اللہ محبت و اخوت کی علامت ہیں جنہوں نے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بدل دیں اور انہیں کفر کے اندھیروں سے نکال کر اسلام کی روشنی سے منور کیا ۔

لاکھوں عقیدت مند ہر سال ان مزاروں پر حاضری دیتے ہیں ۔ ہمارا دشمن گونگا بہرہ اور اندھاہے جو معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام کر رہاہے اور مساجد ، مدارس اور مزارات کو دہشتگردی کا نشانہ بنا رہاہے ۔اس موقع پر خوشحال پاکستان فنڈ مہم کے انچارج نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم نے کہاکہ کرپٹ عناصر سے نجات کے لیے عوام دل کھول کر خوشحال پاکستان فنڈ میں حصہ ڈالیں ۔ عوام جماعت اسلامی کی دیانتدار قیادت کو سپورٹ اور ووٹ کے ساتھ ساتھ نوٹ بھی دیں تاکہ ارب پتی لٹیروں کے خلاف بھر پور مہم چلائی جاسکے اور آئندہ انتخابات میں ان کا بوریا بستر گول کیا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :