یہ انتہا پسندوں کے خلاف متحد ہونے اور لڑنے کا وقت ہے خواہ وہ ملک میں ہوں یا باہر سے آ رہے ہوں، میں اپنی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کرتا ہوں کہ دشمن کہیں بھی ہوا اس کا پوری ریاستی طاقت کے ساتھ خاتمہ کیا جائے

وزیراعظم محمد نواز شریف کی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے سیہون شریف میں اجلاس کے دوران ہدایات

جمعہ 17 فروری 2017 18:14

یہ انتہا پسندوں کے خلاف متحد ہونے اور لڑنے کا وقت ہے خواہ وہ ملک میں ..
سیہون ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے دہشت گردوں کے قلع قمع کیلئے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے فوج کو اختیار دیا ہے کہ دشمن جہاں کہیں بھی ہو اسے ختم کیا جائے ۔ وزیراعظم ہائوس کے بیان کے مطابق وزیراعظم نے صوفی بزرگ لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر بم دھماکہ کے بعد امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے جمعہ کو یہاں ایک اجلاس کی صدارت کی۔

چیف سیکرٹری سندھ نے انہیں افسوسناک واقعہ کے بارے میں آگاہ کیا جس میں 83 افراد شہید، 343 زخمی ہوئے جن میں 76 کی حالت نازک ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے قیام سے ہی اپنی شناخت کی جنگ لڑ رہا ہے، امن و خوشحالی کے نصب العین میں ہر ریاست کی تاریخ میں ان عناصر کی مخالفت کا سامنا رہا جو بربریت کے دور کو دوبارہ واپس لانے کے درپے تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ گذشتہ کئی سالوں سے ہم ملک اور بیرون ملک سے دشمنوں کے ساتھ جنگ کر رہے ہیں، ہمیں اپنے تاریک دنوں کا سامنا رہا تاہم ہم ہمیشہ پرعزم ہو کر سامنے آئے جس سے دنیا متاثر ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ انتہاء پسندوں کے خلاف متحد ہونے اور لڑنے کا وقت ہے وہ خواہ ملک میں ہوں یا باہر سے آ رہے ہوں، میں اپنی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کرتا ہوں کہ دشمن خواہ کہیں بھی ہوا اس کا پوری ریاستی طاقت کے ساتھ خاتمہ کر دیا جائے۔ انہوں نے اسے مستقبل کی نسلوں اور ظلم کا سامنا کرنے والے دیگر لوگوں کیلئے ایک ذمہ داری قرار دیا اور کہا کہ ہمیں ہر طرح مضبوط ہونا ہو گا اور خوف کو مسترد کرنا ہو گا ، جہاں کہیں بھی اسے دیکھیں اس لعنت کی مذمت کرنا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ میری انتظامیہ ان عناصر کی شکست کو یقینی بنائے گی جو ہماری انسانیت، شہریوں کے حقوق اور آزادیوں کیلئے سوال بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کا ہماری مثبت اقدار سمیت عوام کی فتح کے ساتھ خاتمہ ہو گا۔ اجلاس میں بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، گورنر سندھ زبیر احمد اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے شرکت کی۔