کشمیر کا آزاد خطہ لاکھوں شہدا اور غازیوں کی قربانیوں کا عطیہ ہے ہم اپنے اسلاف کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کر کے نئی پود کو وطن کے سرفروشوں کی جانثاری تحریک پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کیلئے قربانیوں کی عظیم تاریخ سے آگاہ کر کے بہتر مستقبل کی تعمیر کیلئے درس و تدریس کا عمل جاری رکھیں گے

صدر معلم گورنمنٹ پائلٹ ہائی سکول ڈڈیال چوہدری الیاس ‘سیکرٹری جنرل شہدا لندن میمویل سوسائٹی میرپور کے ڈی چوہدری و دیگر کا شہدا لندن کے 44میں یوم شہادت پر منعقدہ تقریب سے خطاب

جمعہ 17 فروری 2017 17:53

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) کشمیر کا آزاد خطہ لاکھوں شہدا اور غازیوں کی قربانیوں کا عطیہ ہے ہم اپنے اسلاف کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کر کے نئی پود کو وطن کے سرفروشوں کی جانثاری تحریک پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کے لیے قربانیوں کی عظیم تاریخ سے آگاہ کر کے بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے درس و تدریس کا عمل جاری رکھیں گے ‘شہدا لندن حنیف اور بشارت شہید طلبہ کے ہیرو ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار صدر معلم گورنمنٹ پائلٹ ہائی سکول ڈڈیال چوہدری محمد الیاس ،سیکرٹری جنرل شہدا لندن میمویل سوسائٹی میرپور کے ڈی چوہدری ،سکول ٹیچر آرگنائزیشن کے مرکزی لیڈر قاری حفیظ الرحمن اور راجہ سخاوت محمود نے شہدا لندن کے 44میں یوم شہادت کے موقع پر پائلٹ ہائی سکول ڈڈیال میں منعقدہ ایک بڑی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

جس میں اساتذہ کرام و طلبہ نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی ۔

ادارہ کے صدر معلم چوہدری محمد الیاس نے حنیف شہید و بشارت شہید کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اس ادارہ سے ہی فارغ التحصیل کے ڈی چوہدری نے دینی روحانی و قومی پروگراموں کے انعقاد کے لیے آزادکشمیر میں بالعموم اور ضلعی صدر مقام میرپور میں بالخصوص قائدانہ کردار ادا کر کے گرانقدر خدمات سر انجام دیں اور یہ علاقہ اندرھل کا ہی اعزاز ہے کہ حنیف شہید چک بہاری قدیم ڈڈیال شہر کے رہائشی تھے جو منگلا ڈیم کی وجہ سے متاثر ہوا تھا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے ڈی چوہدری نے کہا کہ آج سے 44سال قبل میں ہائی سکول ڈڈیال کا ہی طالب علم تھا اور مجھے قابل فخر اساتذہ کرام کی محنت و تربیت نے ہی اس قابل بنایا کہ میں نے تعمیری مثبت سرگرمیوں مذہبی روحانی او ر قومی دل میں موجزن کیے ایسے کام کیے جو تاریخ کا حصہ بنے ہیں ۔

ضلعی سطح پر قومی تقریبات تحریک آزادی کشمیر کے جلوسوں ،مذہبی و روحانی پروگراموں میں میرا مرکزی کردار رہا ہے قومی و ریاستی اخبارات رسائل و جرائد میں میرے مضامین ریکارڈ کا حصہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ شہداء لندن حنیف اور بشارت کی سرفروشی ہماری قومی تاریخ وہ باب ہے جو سنہرے حروف میں لکھا جائے گا ۔سقوط ڈھاکہ کے قومی سانحہ کے وقت افواج پاکستان کے 93ہزار جوان بھارت سے جنگی قیدی بنا لیے تھے اور بھارتی میڈیا فتح کے جشن بنا کر ہماری زخمی دلوں پر نمک چھڑک رہا تھا اور برطانیہ میں بھی بھارتی شہری ہمارے لوگوں پر طنز کے نشتر چلا رہے تھے چونکہ کشمیریوں کے دلوں میں پاک افواج سے والہانہ عقیدت ازل سے ہی رچی بسی ہے تو ضلع میرپور کے تین نوجوانوں محمد حنیف ،محمد بشارت اور دلاور کی قومی غیرت نے جوش مارا اور وہ نمائشی کھلونا پستولوں کے ساتھ 20فروری 1973؁ ء کو بھارتی ہائی کمیشن لندن کی عمارت میں داخل ہو کر جذباتی نعرہ لگایا کہ ہمارے فوجی رہا کرو کشمیر سے قبضہ ختم کرو اس موقع پر برطانوی پولیس کی اندھا دھند فائرنگ سے حنیف اور بشارت موقع پر شہید اور ان کے تیسرے ساتھی دلاور زخمی ہو کر بے ہوش ہو گئے یہ مقدمہ برطانوی عدالت میں چلا و وہاں کے پولیس چیف نے معافی مانگ لی تھی ۔

شہدا کے جسد خاکی راولپنڈی ایئرپورٹ پہنچے تو گویا پورا پاکستان اورکشمیر سڑکوں پر آ کر ان شہدا کو خراج عقیدت پیش کر رہا تھا ۔قاری حفیظ الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ ننھے شہدا ان سکول طلبہ کے نمائندے تھے اور مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال آٹھ جولائی کو بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والا نوجوان برھان مظفر واننی بھی ہمارے طلبہ جیسا نوجوان تھا جو تحریک آزادی کشمیر کی قومی سرگرمیوں میں پیش پیش ہونے کی بدولت بھارتیوں کے اعصاب پر سوار تھا انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہدا لندن کی اس قربانی کو نصاب کا حصہ بنایا جائے تا کہ نئی نسل اسلاف کے نقش قدم پر قومی فکر سے بہرہ مند ہو سکے آخر میں مقبوضہ کشمیر کی آزادی ،پاکستان کی سلامتی عالم اسلام کی عظمت رفتہ کی بحالی ،شہدا لندن اور شہدا ضرب عضب کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعا کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :