مجلس وحدت المسلمین آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری تصور حسین الجوادی پر قاتلانہ حملے اور ملزمان کی عدم گرفتاری کیخلاف آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا‘ مظاہرے کئے گئے

مطاہرین کا ملزمان‘سہولت کاروں اورفنڈنگ کرنے والوں کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ

جمعہ 17 فروری 2017 17:52

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) مجلس وحدت المسلمین آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی پر قاتلانہ حملے اور ملزمان کی عدم گرفتاری کیخلاف آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ملزمان،سہولت کاروں اورفنڈنگ کرنے والوں کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ۔سہیون شریف درگاہ لعل شہباز قلندر سمیت ملک بھر میں دہشتگردی کی واقعات کی قراردادوں کے ذریعے شدید الفاظ میں مذمت۔

یوم احتجاج کی ریلی میں جعفریہ سپریم کونسل ،مرکزی انجمن جعفریہ،مجلس وحدت المسلمین ،آئی ایس او،آئی او،اے جے ایف ،جے ایس سی،سنٹرل بار ایسوسی ایشن سمیت مختلف تنظیموں کے نمائندگان سول سوسائٹی اور تمام مکاتب فکر کے افراد نے بھرپور شرکت کی۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز دارالحکومت مظفرآباد میں مرکزی امام بارگاہ پیر علم شاہ بخاری سے ریلی نکالی گئی۔

ریلی کے شرکاء نے سی ایم ایچ کے سامنے مین شاہراہ پر دھرنا دیا شرکاء سے زعیم ملت مفتی سید کفایت حسین نقوی،چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل سید شبیرحسین بخاری،سینئر وائس چیئرمین علامہ سید فرید عباس نقوی،صدر مرکزی انجمن جعفریہ سید نظیر حسین شاہ،راجہ اسد قیوم،حافظ سید کفایت حسین،شجاعت کاظمی،یاسر نقوی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے طول وعرض میں تسلسل کے ساتھ دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں دہشتگردوں کے قلع وقمع کیلئے دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور ان کو فنڈنگ فراہم کرنے والوں کو ان کے انجام تک پہنچانا ہو گا۔

آزاد کشمیر ایک پرامن خطہ ہے اس میں دہشتگردانہ کارروائیوں کی کسی کو اجازت نہیں دینگے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے علامہ جوادی پر جس گاڑی سے فائرنگ کی اس کی نشاندہی بھی کی گئی لیکن تاحال نہ اس گاڑی کا سراغ لگایا جا سکا اور نہ ہی ملزمان کو پکڑا جا سکا۔انتظامیہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے مزید تیزی سے کام کرے۔ہم مزید تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔مقررین نے کہا کہ سی ایم ایچ میں علامہ جوادی کا جس طریقے سے علاج ہوا اس پر تمام عملہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔آخر پر مختلف قراردادیں پیش کی گئی جنہیں حاضرین نے متفقہ طور پر منظور کیا۔

متعلقہ عنوان :