جماعت الحرار افغانستان میں اپنی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان میں دہشت گردی اور وحشیانہ سرگرمیوں میں ملو ث ہے،حکومت پاکستان کی جانب سے بار بار تحفظات اور جماعت الحرار کے مشتبہ دہشت گردوں کی فہرست افغان حکومت کو فراہم کرنے کے باوجود افغانستان نے دہشت گرد گروپ کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی، سرحد کے دونوں اطراف دہشت گرد عناصر کی نقل و حرکت روکنے کی غرض سے موثر بارڈر مینجمنٹ کی ضرورت ہے

وزیر اعظم کے مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز کی افغان قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمار سے ٹیلیفون پر گفتگو

جمعہ 17 فروری 2017 17:02

جماعت الحرار افغانستان میں اپنی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان میں دہشت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ جماعت الحرار افغانستان میں اپنی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان میں دہشت گردی اور وحشیانہ سرگرمیوں میں ملو ث ہے۔حکومت پاکستان کی جانب سے بار بار تحفظات اور جماعت الحرار کے مشتبہ دہشت گردوں کی فہرست افغان حکومت کو فراہم کرنے کے باوجود افغانستان نے دہشت گرد گروپ کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی، دہشت گردی دونوں ملکوں کیلئے مشترکہ خطرہ اور اس کے خاتمے کیلئے قریبی تعاون اور سرحد کے دونوں اطراف دہشت گرد عناصر کی نقل و حرکت روکنے کی غرض سے موثر بارڈر مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق یہ بات مشیر خارجہ نے جمعرات کو افغان قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمار کیساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے مختلف حصوں میں حالیہ دہشت گرد واقعات کے نتیجے میں درجنوں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر حکومت اور پاکستانی عوام شدید صد مے اور غصے کی حالت میں ہیں۔ سرتاج عزیز نے افغان قومی سلامتی کے مشیر کو بتایا کہ ان دہشت گرد اور وحشیانہ سرگرمیوں میں دہشت گرد گروپ جماعت الحرار کا ہاتھ ہے جوافغانستان میں اپنی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان میں دہشت گردی کرا رہی ہے۔

مشیر خارجہ نے کہ بار بار تحفظات اور مشتبہ دہشت گردوں کی فہرست فراہم کرنے کے باوجود افغان حکومت نے دہشت گرد گروپ کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ دہشت گردی دونوں ملکوں کیلئے مشترکہ خطرہ ہے اور اس پر قابو پانے کیلئے قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ افغان حکومت اپنی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کی غرض سے استعمال نہ کرنے کی یقین دہانی کیلئے ان دہشت گر گروپس کیخلاف سخت کارروائی کرے۔

انہوں نے کہا کہ سرحد کے دونوں اطراف دہشت گرد عناصر کی نقل و حرکت روکنے کیلئے موثر بارڈر منیجمنٹ کی ضرورت ہے۔افغان قومی سلامتی کے مشیر نے اس موقع پر اپنی حکومت کی جانب سے پاکستان میں حالیہ دہشت گرد واقعات میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا ظہار کیا۔