بھارتی عدالت نے کشمیری نوجوان کو گیارہ برس جیل میں رکھنے کے بعد جھوٹے مقدمات سے بری کر دیا

جمعہ 17 فروری 2017 16:28

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2017ء) نئی دلی کی ایک عدالت نے دو کشمیری نوجوانوں محمد رفیق شاہ اور محمد حسین فاضلی کو 2005میں ان کیخلاف قائم کیے جعلی مقدمات میں بری کر دیا ہے جبکہ طارق احمد ڈار نامی نوجوان کوعسکریت پسندوں کے ساتھ روابط کے الزام میں دس سالہ قید کی سزا سنائی ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ان کشمیری نوجوانوں کو بھارتی پولیس نے نومبر 2005میں سرینگر سے گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد انہیں نئی دھماکوں میں ملوث ہونے کے جھوٹے مقدمے میں نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں رکھا گیا تھا۔

ان نوجوانوں کو گیارہ برس جیل میں رکھنے کے بعد بری کیا گیا ہے جبکہ عدالت نے ٹھوس ثبوت پیش نہ کرنے پر دلی پولیس کی سرزنش کی۔ پولیس نے طارق احمد کو دھماکوں کے جھوٹے مقدمے سے تو بری کر دیا تاہم اسے ایک مسلح کشمیری مجاہد گروپ کے ساتھ روابط کی پاداش میں دس برس کی قید سنائی ہے جبکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ وہ 2005سے اب تک پہلے ہی گیارہ برس سے زائد جیل میں گزار چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :