سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے پاکستان کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل2016ء کی ترامیم کے بعد منظوری دے دی ،کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد بل 2017ء کا مزید جائزہ لینے کے لئے معاملہ آئندہ اجلاس تک موخر

جمعہ 17 فروری 2017 16:22

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے پاکستان کونسل آف سائنس ..
اسلام آباد ۔ 27 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے پاکستان کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل2016ء کی ترامیم کے بعد منظوری دے دی جبکہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد بل 2017ء کا مزید جائزہ لینے کے لئے معاملہ آئندہ اجلاس تک موخر کردیا۔ قائمہ کمیٹی نے کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد بل 2017ء میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف سے کرائی گئی ترامیم کے حوالے سے ذیلی کمیٹی تشکیل دے کر رپورٹ طلب کرلی۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر عثمان سیف الله خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کمیٹی کو بتایا کہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد بل 2017ء کا تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی جائزہ لے کر بل تیار کیا ہے اور اگر قائمہ کمیٹی کوئی ترامیم تجویز کرتی ہے تو اس کو شامل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

بل کو منظوری کے لئے وزارت قانون کے پاس بھیجا تھا اور وہاں جو ترامیم کی گئیں تھیں وہ ہمارے علم میں نہیں تھیں اور وزارت کے جن لوگوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ترامیم کرائی ہیں، انہوں نے تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اس معاملے کی انکوائری کروا رہے ہیں، انکوائری رپورٹ قائمہ کمیٹی کو فراہم کردی جائے گی جس پر قائمہ کمیٹی کے رکن سینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی جو معاملے کی تفصیلی رپورٹ تیار کر کے قائمہ کمیٹی کو فراہم کرے گی کہ کون لوگ ملوث تھے اور کیا مقاصد تھے۔

ذیلی کمیٹی کے ممبران میں میاں محمد عتیق شیخ اور محمد اعظم سواتی شامل ہوں گے۔ قائمہ کمیٹی نے پاکستان کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل2016ء کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ قائمہ کمیٹی کی طرف سے جو تحفظات تھے کہ پاکستان کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور پاکستان سائنس فاؤنڈیشن ایک طرح کے فنکشنز ہیں، ان کا تفصیل جائزہ لے کر بل میں ترمیم کر دی گئی ہے۔

پاکستان کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ایک ایڈوائزری باڈی ہے۔ پاکستان میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کے حوالے سے پالیسیاں اور منصوبہ بندی کر کے حکومت کو دیتی ہے جبکہ پاکستان سائنس فاؤنڈیشن عمل درآمد میں حکومت کی مدد کرتا ہے۔ قائمہ کمیٹی نے پاکستان کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بورڈ آف گورنرزمیں دونوں ایوانوں کے ایک ایک ممبران شامل کرنے اور چاروں صوبوں اور وفاق سے ایک ایک سائنسدان شامل کرنے کی سفارش کر دی۔

بورڈ کے ممبران میں سیکرٹری منصوبہ بندی کی غیر حاضری کی صورت میں ایڈیشنل سیکرٹری کی شرکت کی بھی سفارش کی اور بورڈ کی سال میں کم از کم دو اجلاس کرانے اور دس ارکان پر مشتمل بورڈ کی میٹنگ کا کورم کی تجویز بھی دی۔ بورڈ کے ممبران کی تعداد27 ہوگی۔ قائمہ کمیٹی نے متعدد ترامیم کے بعد بل کی متفقہ طور پر منظور ی دے دی۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز میاں محمد عتیق شیخ، سردار فتح محمد محمد حسنی، سلیم مانڈوی والا کے علاوہ وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین ، سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، چیئرمین پی سی ایس ٹی، چیئرمین پی ایس ایف، اسسٹنٹ ڈرافٹ میں وزارت قانون و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :