حریت رہنما غلام نبی وارکی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی مذمت

کشمیری اپنے شہداء کے مشن کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھیں گے، امتیاز ریشی

جمعہ 17 فروری 2017 16:11

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمائوںشبیر احمدڈار، محمد اقبال میر،امتیاز احمد ریشی اور انسانی حقوق کے کارکن محمدآحسن اونتو نے حریت رہنما غلام نبی وار کی غیر قانونی نظر بندی سے رہائی کے فوراً بعد باد دوبارہ گرفتاری اور انہیں کپواڑہ سب جیل منتقل کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے سراسر ایک انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنمائوں نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںکہا کہ غلام نبی وار کو ۰۱ فروری کو ضلع کپواڑہ کے علاقے تر ہگام سے اس گرفتار کیا گیا تھا جب وہ علاقے کی جامع مسجد میں خطاب کرنے کیلئے جارہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے جب ان پر عائد کیے گئے جھوٹے مقدمے میں ان کی ضمانت منطور کی تو بھارتی پولیس نے انہیں ایک اور جھوٹا مقدمہ میں پھسا کر کپواڑہ جیل منتقل کر دیا۔

(جاری ہے)

حریت رہنمائوں نے کہا کہ غلام نبی وار ذیابیطس ، دل اور جوڑوں کے امراض میں مبتلا ہیں اور اگر ان کے ساتھ جیل میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اسکی تمام ذمہ داری کٹھ پتلی انتظامیہ پر عائد ہو گی۔انہوںنے غلام نبی وار کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔دریں اثنا امتیاز احمد ریشی نے عوامی رابطہ مہم کے دوراان جامع مسجد پانڈچھ گاندربل میں نماز جمہ کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کیا ۔

انہوں نے بھارتی فوج کے سربراہ بیپن راوت کے دھمکی آمیز بیان کو کشمیری عوام کے خلاف براہ راست اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسکا نوٹس لے۔ انہوں کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق آزادی کی جد وجہد کر رہے ہیں اور وہ اپنے عظیم شہداء کے مشن کی تکمیل تک یہ جدو جہد ہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔ لوگوں نے اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔