ْبھارتی عدالت نے کشمیری نوجوانوں کو 11 برس جیل میں رکھنے کے بعد جھوٹے مقدمات سے بری کر دیا

جمعہ 17 فروری 2017 16:11

نئی دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) نئی دہلی کی عدالت نے دو کشمیری نوجوانوں محمد رفیق شاہ اور محمد حسین فاضلی کو 2005 ء میں ان کے خلاف قائم جعلی مقدمات میں بری کر دیا ہے جبکہ طارق احمد ڈار نامی نوجوان کوعسکریت پسندوں کے ساتھ روابط کے الزام میں 10 سالہ قید کی سزا سنائی ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ان کشمیری نوجوانوں کو بھارتی پولیس نے نومبر 2005 ء میں سرینگر سے گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد انہیں دھماکوں میں ملوث ہونے کے جھوٹے مقدمے میں نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں رکھا گیا تھا۔

ان نوجوانوں کو گیارہ برس جیل میں رکھنے کے بعد بری کیا گیا ہے جبکہ عدالت نے ٹھوس ثبوت پیش نہ کرنے پر دلی پولیس کی سرزنش کی۔ پولیس نے طارق احمد کو دھماکوں کے جھوٹے مقدمے سے تو بری کر دیا تاہم اسے ایک مسلح کشمیری مجاہد گروپ کے ساتھ روابط کی پاداش میں دس برس کی قید سنائی ہے جبکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ وہ 2005 ء سے اب تک پہلے ہی 11 برس سے زیادہ جیل میں گزار چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :