ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری میں پیپرا قوانین میں ترمیم کی جائے،پی اے سی ذیلی کمیٹی

سب سے سستی دوائی خریدنے کی بجائے معیار کو مدنظر رکھا جائے جب تک قوانین میں تبدیلی نہیں ہو گی آڈٹ اعتراضات ختم نہیں ہو سکیں گے،ہر ہسپتال کی ادویات دوسرے سے مختلف ہوتی ہیںہ کسی کہ پاس دل کے امراض کا وارڈ ہے تو کسی کے پاس برن یونٹ ہیہکسی کہ پاس یہ دونوں سہولتیں ہی نہیں توہسپتال ایک جیسے ریٹ پر دوائیں کیسے خرید سکتے ہیں،کنونیئر کمیٹی

جمعہ 17 فروری 2017 14:36

ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری میں پیپرا قوانین میں ترمیم کی جائے،پی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہہسپتالوں کے اندر ادویات کی خریداری میں پیپرا قوانین میں ترمیم کی جائے،سب سے سستی دوائی خریدنے کی بجائے معیار کو بھی مدنظر رکھا جائے، جب تک قوانین میں تبدیلی نہیں ہو گی آڈٹ اعتراضات ختم نہیں ہو سکیں گے، کنونیئر کمیٹی نے کہا کہ ہر اسپتال کی ادویات دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں کسی کہ پاس دل کے امراض کا وارڈ ہے تو کسی کے پاس برن یونٹ ہے اور کسی کہ پاس یہ دونوں سہولتیں ہی نہیں تو اسپتال ایک جیسے ریٹ پر دوائیں کیسے خرید سکتے ہیں۔

ذیلی کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو کنونیئر شاہدہ اختر رحمانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں وزارت کیڈ کے مالی سال 2013-14کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

ذیلی کمیٹی کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسپتالوں میں ادویات پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مہنگے داموں خریدی گئیں جبکہ کچھ ادویات مہنگی ہونے کی وجہ سے خریدی ہی نہ جا سکیں اور فنڈز ضائع ہو گئے۔

پمز اسپتال کے ڈاکٹر جاوید اکرم نے ذیلی کمیٹی کو بتایا کہ میٹرو بس بننے کے بعد اسپتال پر مریضوں کا رش کئی گنا بڑھ چکا ہے، پمز اسپتال کی او پی ڈی میں یومیہ ساڑھے پانچ سو مریضوں کو دیکھنے کا انتظام ہے تاہم اسپتال میں یومیہ ساڑھے گیارہ ہزار مریضوں کو او پی ڈی میں دیکھا جاتا ہے،پمز میں او پی ڈی کے مریض ساڑھے نو روپے میں دیکھا جا رہا ہے، پمز میں داخل مریضوں کا علاج معالجہ 173 روپے فی مریض کیا جا رہا ہے، یومیہ بیس افراد کے واش روم کو تین سو افراد استعمال کرتے ہیں، قوانین کی وجہ سے سستی ادویات خریدنے پر مجبور ہیں۔

جس پر ذیلی کمیٹی نے ہدایت کی کہ ادویات قیمت کی بجائے معیار کے حساب سے خریدی جائیں، اور اس کیلئے پیپرا قوانین میں تبدیلی کی جائے گی تا کہ معیاری ادویات خریدیں ، چاہے وہ سستی نہ ہوں۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ ڈاکٹر کومریضوں کے رش کے حساب سے اضافی ادائیگیاں کی جائیں اور وزارت خزانہ اس بارے میں ضروری فنڈ جاری کرے۔ کنونیئر کمیٹی شاہدہ اختر نے ہدایت کی کہ ہر اسپتال کی ادویات دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں کسی کہ پاس دل کے امراض کا وارڈ ہے تو کسی کے پاس برن یونٹ ہے اور کسی کہ پاس یہ دونوں سہولتیں ہی نہیں تو اسپتال ایک جیسے ریٹ پر دوائیں کیسے خرید سکتے ہیں، وزارت خزانہ، وزارت قانون اور وزارت کیڈ مل کر پیپرا قوانین میں ترامیم کریں جب تک یہ ترامیم نہیں ہوتیں آڈٹ کے اعتراضات ختم نہیں ہو سکیں گے۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسلام آباد کے 4کالجز نے سٹوڈنٹس ویلفیئر فنڈ کے نام پر طلبا سے ساڑھے 4کروڑ روپے اکٹھے کئے۔ حکام نے آگاہ کیا کہ ذیلی کمیٹی کی ہدایت پر 3 کالجز نے یہ مکمل پیسے جبکہ ایک سکول نے آدھے پیسے واپس کر دیئے ہیں۔ ذیلی کمیٹی نے ہدایت کی متعلقہ سکول 15دنوں میں باقی پیسے بھی واپس کر کے کمیٹی کو رپورٹ پیش کرے۔کمیٹی نے مختلف سکولوں میں خریدی گئی بسوں اور چھوٹی گاڑیوں کی خریداری میں مالی بے ضابطگیوں کا بھی جائزہ لیا اور اس بنیاد پر اعتراضات اصولی طور پر ختم کر دیئے کہ یہ بسیں اور چھوٹی گاڑیاں بچوں کی خدمت کیلئے خریدی گئیں، آڈٹ حکام کے ساتھ مل کر اس کی تصدیق کروا کر اعتراضات ختم کئے جائیں