اسلام امن و سلامتی کا دین ہے‘سہون شریف درگاہ اور مسجدپر حملہ اسلام پر حملہ ہے‘دہشتگردی کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے‘ بھارت کے گرفتار دہشت گردوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے

آل جموں کشمیر جے یو آئی کے جنرل سیکرٹری مولانا محمود الحسن اشرف ‘قاضی منظور الحسن ‘مفتی محمداختر و دیگر کامشتر کہ بیان

جمعہ 17 فروری 2017 14:30

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) اسلام امن و سلامتی کا دین ہے‘سہون شریف درگاہ اور مسجدپر حملہ اسلام پر حملہ ہے‘دہشتگردی کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے‘ بھارت کے گرفتار دہشت گردوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔ حکومت پاکستان اپنی زمہ داری پوری کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔آزاد ریاست کے باشندوں کی جان مال ،عزت اور آبرو کی حفاظت آزاد حکومت کی زمہ داری ہے ۔

ملک میں دہشت گردی کی موجودہ لہر میںبھارتی اور امریکی کردار کو نظر انداز نہ کیا جائے آزاد ریاست میں مثالی فرقہ ورانی ہم آہنگی کو کسی صورت میں بھی ثبوتاز نہ ہونے دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار آل جموں کشمیر جے یو آئی کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا قاضی محمود الحسن اشرف ،ڈویژنل امیر جے یو آئی مولانا قاضی منظور الحسن ،سواد اعظم اہل سنت والجماعت مظفراباد کے امیر مفتی محمداختر ،مرکزی ناظم مولانا عبد المالک ایڈوکیٹ ،مرکزی ناظم اطلاعات علامہ عطا اللہ علوی ،سید عطا اللہ شاہ ،مولانا سید عین الیقین واجد و دیگر نے مشتر کہ بیان میں کیا ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں مذہبی بنیادوں پر کبھی قتل و غارت گری ،تصادم یا ٹکرائو نہیں ہوا اور آئیندہ بھی اس کا کوئی امکان نہیں ہے۔انھوں نے کہاسیدتصور جوادی پر حملہ ایسے وقت پر ہوا ہے جب وزیر اعظم نے آزادکشمیر میں عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور ازاد کشمیر میں قراداد ختم نبوت کی روشنی میں قانون سازی کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ایسے وقت میں بھارتی ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ قادینیوں کے کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

انھوں نے ملت جعفریہ کے سپریم رہنما علامہ مفتی کفایت حسین نقوی سمیت ملت جعفریہ کے تمام رہنمائوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے سید تصور جوادی اور ان کی اہلیہ کی صحتیابی کے لیے دعااور نیک خوہشات کا اظہار کیا ۔انھوں نے کہا سہون شریف، لاہور ،کوئٹہ اور پشاور سمیت ملک کے مختلف علاقوںمیں ہونے والی دہشت گر دی کے واقعات پر حکومت پاکستان اور افواج پاکستان سے موئثر اقددامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ اور ملک کو داخلی اور خارجی فتنوں سے نکالنے کے لیے افواج پاکستان کی مکمل حمایت کااعادہ بھی کیا ۔ انھوں نے کہاحکومت کو قیام امن اور ریاستی باشندوں کی جان مال کے تحفظ کے لیے موئثر اقدامات کرنے چاہیے اور کسی بھی شخص اور جماعت کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کا موقع نہیں دینا چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :