کماد کے کاشتکار زمین کی بہتر تیاری کیلئے ہر تین سال بعد ایک دفعہ سب سائلر ہل کا استعمال یقینی بنائیں،ماہرین زراعت کی ہدایت

جمعہ 17 فروری 2017 14:13

فیصل آباد۔17 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) ماہرین زراعت نے کہاہے کہ کماد کے کاشتکار بہاریہ کاشت مارچ کے وسط تک مکمل کرلیں اور زمین کی بہتر تیاری کیلئے ہر تین سال بعد ایک دفعہ سب سائلر ہل کااستعمال بھی کریںتاکہ زمین زیادہ گہرائی تک نرم ، بھربھری اور مکمل تیار ہوجائے نیز کماد کی اچھی پیداوار کیلئے بھاری میرازمین کاانتخاب کیاجائے جس میں پانی کامناسب نکاس موجود ہوتاہم کماد کی فصل ہلکی میرا اورمیرا زمین پر بھی کاشت کی جاسکتی ہے۔

ایک ملاقات کے دوران انہوںنے کہاکہ کماد کی فصل مونجی کے وڈھ میں اور کپاس کے بعد بھی کاشت کی جا سکتی ہے تاہم ان فصلات کی برداشت کے بعد روٹا ویٹر یا ڈسک ہیرو چلا کر پچھلی فصل کی باقیات کو زمین میں ملا نے کے بعد کم گہری10سی12انچ والی کھیلیوں کیلئے دو مرتبہ کراس چیزل ہل یا ایک مرتبہ مٹی پلٹنے والا ہل ضرور چلایاجائے اور اگر زیادہ گہری کھیلیاں18انچ بنانی ہوںتو سب سائلر کا استعمال کرتے ہوئے زمین کو ہموار کرلیناچاہیے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کاشتکار ہموار زمین میںگہرا ہل چلا کرمناسب تیاری کے بعد سہاگہ دیںاور پھر رجر کے ذریعے 10سے 12 انچ کی گہری کھیلیاں چار فٹ کے فاصلے پر بناکر ان میں پہلے فاسفورسی اور پوٹاش کی کھادیں ڈالیں اور پھرسیاڑوں میں سموں کی دو لائنیںآٹھ سے نوانچ کے فاصلے پر اس طرح لگائیں کہ سموں کے سرے آپس میں ملے ہوئے ہوں اوراب ان کو مٹی کی ہلکی سی تہہ سے ڈھانپ دیں۔

انہوںنے کہاکہ بیج پر مٹی ڈالنے میں احتیاط کی جائے اورسہاگہ پھیرنے کی بجائے ہاتھ یا پائوں سے مٹی ڈالیں اورہلکا پانی لگا دیں۔انہوںنے کہاکہ کماد کی اگیتی تیار ہونے والی اقسام میںسی پی ایف 243،ایچ ایس ایف240 ،ایچ ایس ایف242،سی پی 77-400، سی پی ایف 237 اوردرمیانی تیار ہونے والی اقسام میںایس پی ایف۔245 ،ایس پی ایف۔234، ایس پی ایف 213، سی پی ایف246،سی پی ایف247جبکہ چھیتی تیار ہونے والی قسم میںسی او جی84شامل ہیںجبکہ ٹرائیٹان ‘سی او ایل 54‘سی او 1148 ) انڈین( ‘ سی او ایل 29 ‘سی او ایل 44 ،بی ایل4-، ایل116-، ایل118، ایس پی ایف238-، بی ایف162- ممنوعہ اقسام ہیں۔