کاشتکارکماد کی مونڈھی فصل رکھنے کیلئے کماد کی کٹائی مارچ کے دوسرے ہفتے تک مکمل کر کر لیں، ترجمان محکمہ زراعت

جمعہ 17 فروری 2017 14:13

فیصل آباد۔17 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاہے کہ کاشتکارکماد کی مونڈھی فصل رکھنے کیلئے کماد کی کٹائی فروری کے آخری ہفتہ سے مارچ کے دوسرے ہفتے تک مکمل کرلیںکیونکہ اس وقت رکھی مونڈھی فصل سے شگوفے خوب پھوٹتے اور پودے اچھا جھاڑ بناتے ہیں۔انہوںنے بتایا کہ صوبہ پنجاب میں کماد کے زیر کاشتہ رقبہ میں سے 40سے 45فیصد رقبہ پر مونڈھی فصل رکھی جاتی ہے جبکہ گنے کی فصل کا منافع بخش پہلو اس کی مونڈھی فصل کی بہتر پیداواری صلاحیت پر منحصر ہے۔

انہوںنے کہاکہ دسمبر اور جنوری کے آغاز میں رکھی گئی فصل میں سردی کی شدت سے مڈھوں میں پوشیدہ آنکھیں مر جاتی ہیںنیز مونڈھی فصل کے کھیت کے چنائو کیلئے لیرا فصل کا بیماریوں سے محفوظ ہونا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کاشتکار گری ہوئی فصل سے آئندہ فصل کیلئے مونڈھی فصل نہ رکھیں اور فصل کاٹتے وقت گنا سطح زمین سے آدھا تا ایک انچ گہرا کاٹیںکیونکہ اس سے زیر زمین پڑی آنکھیں زیادہ صحت مند ماحول میں پھوٹتی ہیں اور مڈھوں میں موجود گڑوؤں کی سنڈیاں تلف ہو جاتی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار مونڈھی فصل کی اچھی پیداوار کیلئے ناغوں کو بروقت پر کریںاور ناغے پر کرنے کیلئے علیحدہ نرسری لگائیں۔ انہوںنے کہاکہ چونکہ مونڈھی فصل کی کھاد کی ضروریات لیرا فصل کی نسبت زیادہ ہوتی ہیں لہٰذا مونڈھی فصل میں سفارش کردہ مقدار سے 30فیصد زائد کھاد ڈالی جائے۔