اسلام آباد پولیس کی موثر کارروائیوں کے نتیجہ میں گاڑیوں اور موٹر سائیکل چوریوں کے واقعات میں نمایاں کمی، مسروقہ گاڑیوں برآمد ہونے میں اضافہ ہوا ہے

ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان کا جواب

جمعہ 17 فروری 2017 12:49

اسلام آباد پولیس کی موثر کارروائیوں کے نتیجہ میں گاڑیوں اور موٹر سائیکل ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس کی موثر کارروائیوں کے نتیجہ میں گاڑیوں اور موٹر سائیکل چوریوں کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر طلحہ محمود اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے ایوان کو بتایا کہ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک جہاں پر جدید سہولیات موجود ہیں، وہاں پر بھی گاڑیاں چوری ہوتی ہیں۔

اسلام آباد پولیس نے گاڑی چوریوں کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کئے ہیں۔ 2014ء میں 766، 2015ء میں 369 گاڑیاں چوری ہوئیں جبکہ 2016ء میں ان کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے اور یہ تعداد 254 رہی۔ 2014ء میں 442 اور 2015ء میں 263 موٹر سائیکلیں چوری ہوئیں لیکن 2016ء میں ان کی تعداد میں بھی نمایاں کمی آئی اور صرف 179 موٹر سائیکلیں چوری ہوئیں تاہم برآمد ہونے والی مسروقہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی شرح میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام میں احتیاطی اقدامات کے حوالے سے شعور اجاگر کیا جا رہا ہے اور لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گاڑیوں میں الارم سسٹم اور حفاظتی الارم نصب کریں۔ سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں، ان کیمروں سے بھی مسروقہ گاڑیوں کا پتہ چلایا جاتا ہے۔ اسلام آباد میں اینٹی کار لفٹنگ سیل بھی بھرپور انداز میں کام کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :