مسئلہ کشمیر کا سیاسی حل تلا ش کیاجانا چاہیے

بھارت کی کشمیر پالیسی غلط ہے ،موجودہ طریقہ کار جاری رہا توتشددبڑھے گا،پی چدم برم

جمعہ 17 فروری 2017 12:16

نئی دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے نریندر مودی کی سربراہی میں بھارتی حکومت کو شدید تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت انفرادی اور اجتماعی طور پر شہری حقوق کی خلاف ورزی کی مرتکب ہونے کے ساتھ تاریخ کو بھی مسخ کررہی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پی چدمبرم نے نئی دلی میں ایک میڈیا انٹرویو میں کشمیر کے بارے میں حکومت کی اپروچ پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا سیاسی حل تلاش کیاجانا چاہیے تاہم مقبوضہ علاقے کے مختلف الخیال طبقوں تک پہنچنے کیلئے کوئی بھی سیاسی پہل نہیں کی جارہی ہے۔

انہوںنے موجودہ سوچ کو کالعدم اور نئے اپروچ کو اختیار کرنے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیاکہ اگر بھارتی حکومت موجودہ طریقہ کار پر ہی چلتی رہی تو اس سے کشمیرمیںتشدد بڑھے گا اور صورتحال مزید پیچیدہ ہو گی ۔

(جاری ہے)

پی چدمبرم نے کہا کہ گزشتہ سال مقبوضہ کشمیرمیں خونریزی میں بڑی حد تک اضافہ ہوا ہے جو گزشتہ کئی برس سے کم تھا۔ انہوںنے بھارتی حکومت کی پاکستان کے ساتھ اختیا رکئے گئے رویہ پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات سب سے نچلی سطح پر ہیں۔

انہوں نے پاکستان کے تئیں اپنائے گئے رویہ کو تبدیل کرنے پر زوردیتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کے معاملے پر بھارتی حکومت کے پاس مربوط پالیسی کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی موجودہ حکومت نے بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔انہوںنے افسوس ظاہر کیاکہ بی جے پی کے حمایتی اب بھی لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ لوگوں کو کیا پہننا ہے، کیا کھانا ہے، کیسے محبت کرنی ہے کس کیساتھ شادی کرنی ہے، لیکن بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے ایک لفظ بھی نہیں کہا جارہا ہے۔