بھارتی فوج کے سربراہ کا بیان کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ ہے

آزادی پسند رہنمائوں اور تنظیموں کا شدید ردعمل ،عالمی اداروں سے نوٹس لینے کی اپیل

جمعہ 17 فروری 2017 12:14

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیرمیںآزادی پسند رہنمائوںاور تنظیموںنے بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کے حالیہ بیان کو کشمیری عوام کے خلاف براہ راست اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے اقوام عالم سے اس کا سخت نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت فورم کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںجنرل بپن راوت کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتیہوئے اسے کشمیر کے اصل حالات سے عدم واقفیت اور زمینی حقائق سے دانستہ انحراف پر مبنی قرار دیا۔

انہوںنے کہا کہ کشمیری نوجوانوں نے نہ تو شوقیہ طور بندوق اٹھارکھی ہے اور نہ یہاں کی نوجوان نسل کسی جنون میں آکر مظاہرے کررہی ہے بلکہ یہ اٴْس ظلم و جبر کا ردعمل ہے جو بھارت کی جانب سے گزشتہ کئی دہائیوں سے مسلسل اس قوم پر ڈھایا جارہا ہے اور خود کشمیری قوم کیلئے کشمیر کی سرزمین تنگ کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

ا نہوںنے کہاکہ کشمیری قوم پردشمنی کا لیبل چسپاں کرنے سے پہلے جنرل موصوف کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہئے کہ کشمیری عوام کی لڑائی کسی قوم یا جماعت سے نہیں بلکہ وہ یک جائز حق کی لڑائی لڑ ر ہے ہیں جس میں اب تک ہزاروں جانوں کی قربانی ، جان ومال کا زیاں ، سختیاں ، ظلم و تشدد ، انٹروگیشن، گرفتاریاں، قدغنیں اوردوران حراست قتل اس قوم کا مقدر بنا دی گئیں حتیٰ کہ انہیںتختہ دار پر بھی لٹکایاگیا۔

میرواعظ نے کہا کہ بھارتی فورسز کی وحشیانہ کارروائیاں روکنے ے بجائے عام لوگوں کو مظاہروں کے جرم میں سزا بھگتنے کی دھمکی پہلے سے خراب حالات کو مزید کشیدہ کرنے کا موجب بن سکتی ہے۔حریت رہنمائوں آغا سید حسن الموسوی الصفوی ، فریدہ بہن جی ، زمرودہ حبیب ، مختار احمد وازہ ، پیروان ولایت کے سربراہ سبط محمد شبیر قمی ، دختران ملت کی سیکریٹری جنرل ناہیدہ نسرین ،میر شاہد سلیم اور محمد فاروق رحمانی نے بھی اپنے الگ الگ بیانات میں بھارتی فوج کے سربراہ کے بیان پر شدید ردعمل ظاہر کیا ۔

انہوںنے کہاکہ فوج نے پہلے ہی کشمیری عوام کے خلاف محاذ جنگ کھول رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا بچہ بچہ تحریک آزادی کے ساتھ ہے اور ان دھمکیوں سے ہمارے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتا ۔انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اس بیان کا سخت نوٹس لینے کی اپیل کی ۔ادھر نام نہاد اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے بھی ایک بیان میں بپن راوت کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے بھارتی فو ج کی بوکھلاہٹ قرار دیا جو کشمیر پر اپنا کنٹرول کھو رہی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ جنرل راوت کی اپنی پیشہ وارانہ مجبوریاںہو سکتی ہیں تاہم بھارت کو اپنی کشمیر پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ اس طرح کے بیانات سے مقبوضہ کشمیرکی پہلے سے خراب صورتحال مذید کشیدہ ہو گی ۔

متعلقہ عنوان :