دمام: شوریٰ کونسل سعودی ملازمین کو نجی کمپنیوں سے نکالنے کے قانون پر غور کریگی

جمعہ 17 فروری 2017 07:48

دمام: شوریٰ کونسل سعودی ملازمین کو نجی کمپنیوں سے نکالنے کے قانون پر ..
دمام:(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ،17فروری 2017):سعودی عرب میں جہاں نجی کمپنیوں میں کام کرنے والے غیر ملکی شہری ملازمتوں سے پریشان ہیں وہیں سعودی ملازمین بھی شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔تیل کی قیمتیں کم ہونے کے بعد سے لیکر اب تک سعودی عرب میں متعدد نجی کمپنیاں سنبھل نہیں پارہی جن کی وجہ سے کمپنیاں اپنے ملازمین ( سعودی اور غیر ملکی ) کو نکالنے کا مجبور ہیں ۔

سعودی لیبر قوانین میں سعودی ملازمین کو نکالنے کے لیے شق77رکھی گئی ہے ۔ جس کا استعمال کرتے ہوئے متعدد کمپنیاں سعودی شہریوں کو نکال چکی ہیں ۔

(جاری ہے)

تاہم سعودی شہری کی بڑی تعداد کا کہناہے کہ اس شق کو ختم کرنا چاہیئے تا کہ نجی کمپنیاں ان کو بے جا نہ نکالیں ۔اس مقصد کے لیے مقامی اخبارات سمیت سوشل میڈیا پر سعودی شہریوں کی بڑی تعداد شق77کو بدلنے کا کہہ رہی ہے ۔

شوریٰ کونسل کے رکن محمد المہینا کا کہناہے کہ اس شق کوختم کرنے یا اس کے متبادل لانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے ۔کمیٹی سوشل اینڈ یوتھ افئیرز ، کی طرف سے بھیجی گئی اس شق کے بارے میں غور کرے گی ۔واضح رہے کہ سعودی شوریٰ کونسل کوچند دن پہلے تک اس شق کو بدلنے کے حق میں 800سعودی شہریوں کی درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔