بین الاقوامی بزنس سیمینا ر پنجاب میں بیرونی سرمایہ کاری کے لئے سنگِ میل ثابت ہو گا ‘شیخ علائوالدین

سیمینار کو کامیاب بنانے کے لئے گذشتہ سیمینار کے تجربات کو سامنے رکھا جائے اور تمام ضلعی و صوبائی محکموں کے علاوہ تاجر تنظیموں کا تعاون بھی حاصل کیا جائے ‘صوبائی وزیر کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 16 فروری 2017 23:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2017ء) صوبائی وزیرِصنعت، تجارت و سرمایہ کاری شیخ علائوالدین نے کہا ہے کہ اپریل میں منعقد ہونے والے دوسرے بین الاقوامی بزنس سیمینار کی کامیابی کے لئے بھر پور تیاری کی جائے اور تمام ضلعی و صوبائی محکموں، چیمبر ز آف کامرس اور تاجر و صنعتی برادری کا تعاون حاصل کیا جائے کیونکہ یہ سیمینار نہ صرف بیرونی سرمایہ کاری بلکہ پاکستان میں معاشی و کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں اہم سنگِ میل ثابت ہو گا۔

تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ 2015ء کے سیمینار کے نتائج کو مدِ نظر رکھا جائے اور صرف ان شعبوں کو ترجیح دی جائے جن میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہمارے حق میں سود مند ہو ۔ وہ سول سیکریٹریٹ کے دربار ہال میں منعقدہ مجوزہ سیمینارکے جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، صوبائی وزیر معدنیات شیر علی خان ، سرکاری محکموں کے اعلی افسران اور لاہور چیمبر آف کامرس کے نمائندے بھی اجلاس میں موجود تھے۔

سیکریٹری صنعت ڈاکٹر مجتبیٰ پراچہ نے بریفنگ میں بتایا کہ بزنس سیمینار 12تا13اپریل کو ایکسپو سینٹر لاہور میں منعقد ہو گا جس میں متعدد ممالک کے چھ سو سرمایہ کاروں کو دعوت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بر آمد کنندگان کی دلچسپی کے لئے مقامی مصنوعات اور دستکاریوں کی تین روزہ نمائش بھی منعقد ہو گی اور جشنِ بہاراں، بسنت و دیگر رنگا رنگ ثقافتی سرگرمیاں بھی اس کا اہم جزو ہو نگی۔

انہوں نے کہا کہ بزنس سیمینار میں سرمایہ کاروں کے لئے زراعت، ٹیکسٹائل، مینو فیکچرنگ، معدنیات، تعلیم، صحت، لائیوسٹاک، حلال گوشت، پولٹری ،آئی ٹی،سیاحت، توانائی اور آٹو سیکٹر کو ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں امریکہ، چین، ایران اور ترکی کے پاکستان میں موجود سفارت خانوں کے علاوہ 23 دیگرممالک سے بھی رابطہ کیا گیا ہے اور ممکنہ طور پر سود مند سرمایہ کاروں کو دعوت دی جا رہی ہے ۔

شیخ علائوالدین نے کہا کہ ہمیں بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ سہولیات کا اعلان کرنا ہو گا جیسے انڈسٹریل اسٹیٹس میںانہیں زمین بھاری قیمت پر بیچنے کی بجائے پٹے پر دی جائے اور ہر اسٹیٹ کی اہمیت کے مطابق ترغیبی پیکج تیار کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سیمینار کو بیمار صنعتوں مثلاً سرامکس و ٹیکسٹائل انڈسٹری کو دوبارہ زندہ کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جائے کیونکہ یہ صنعتیں تھوڑے سے سرمائے کے ساتھ اپنے پائوں پر کھڑی ہو سکتی ہیں۔

صوبائی وزیر خزانہ نے ہدائت کی کہ چیف سیکریٹری پنجاب کی قیادت میں تمام متعلقہ محکموں متحرک کیا جائے ۔اجلاس میں شریک پولیس افسران کے ساتھ سیکورٹی کے معاملات پر بھی غور کیا گیا اور ہدائت کی گئی کہ15مارچ سے پہلے تمام حفاظتی اقدامات کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :