مشرقی وسطی میں جاری امریکی پالیسی ،ٹرمپ کادو ریاستی حل سے علیحدگی کا اعلان عالمی امن پر خود کش حملہ ہے،مولانا فضل الرحمان خلیل

شام اور فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے، سب کچھ یہودی و صیہونی قوتوں کی ایما ء پر ہو رہا ہے،ردعمل

جمعرات 16 فروری 2017 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2017ء) انصار الامہ پاکستان کے امیر اورتحریک دفاع حرمین شریفین کے جنرل سیکرٹری مولانا فضل الرحمان خلیل نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرقی وسطی میں جاری امریکی پالیسی ، دو ریاستی حل سے علیحدگی کے اعلان کو عالمی امن پر خود کش حملہ قراردیا ہے ۔ دو ریاستی حل مشرقی وسطی میں عالمی برادری کی جانب سے ممکنہ فریم ورک ہے جس پر عرب لیگ ، یورپی یونین ، روس اورسابق امریکی صدر اوبامہ تک امریکا سمیت دنیا بھر کے تمام رہنماء اس پر اتفاق کرتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی صدر کی جانب سے دو ریاستی حل کے فارمولے سے علیحدگی کے اعلان پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہو ئے کیا ۔ مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہاکہ کئی دہائیوں سے مشرقی وسطی میں مسلم ممالک کے خلاف روس ، امریکا اوردیگر قوتیں اپنی مفادات کیلئے جو کھیل کھیل رہے تھے اس کا انجام یہ ہے کہ مشرقی وسطی میں آج انسانی تاریخ کی خون کی ہو لی کھیلی جا رہی ہے خصوصاً شام اور فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے اور یہ سب کچھ یہودی و صیہونی قوتوں کی ایما ء پر ہو رہا ہے انہوں نے کہاکہ امریکا کے نو منتخب صدر ٹرمپ نے اپنے انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے خلاف جن اقدامات کا اعلان کیا تھا اس پر انہوں نے تو اقتدار سنبھالتے ہی عمل درآمد شروع کردیا ہے اب مسلم ممالک کے خلاف اپنی ذہنیت کے مطابق پالیسیاں ترتیب دے رہے ہیں انہوں نے کہاکہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ سے مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان نفرت کی لکیر شروع ہوتی ہے کیونکہ اسرائیل نے نہتے فلسطینیوں کو امریکا سمیت دیگر یہودی ممالک کے تعاون سے جس طریقے سے کچلا ہے اسی کے رد عمل میں مسلمانوں میں ان کے خلاف نفرت پائی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اسرائیلیوں کے ظلم و بربریت کے نہ ختم ہونے والی داستان کی وجہ سے آج عالمی برادری اس حد تک قائل ہو چکے ہیں کہ فلسطین باقاعدہ آزاد مملکت تسلیم کیا جائے لیکن اسرائیل کی فلسطینی علاقوں پر پیش قدمی اب بھی جاری ہے اور اوپر سے ٹرمپ کاحالیہ اعلان جلتی پر تیل کا کام کریگا اور اس سے دنیا کے باقی ماندہ امن کو خطرہ لاحق ہو گا ۔ انہوں نے عالمی برادری اور خصوصاً امریکی عوام سے مطالبہ کیا کہ اس پاگل شخص جو کہ امریکی صدر ہیں انہیں دنیا کے امن کو سبو تاژ کرنے سے روکیں ورنہ ان کی پالیسیوں سے امریکا ٹکڑوں میں بٹ سکتا ہے ۔