منتخب نمائندے لوگوں تک تبدیلی کا پیغام پہنچائیں ، عوامی فلاح و بہبود میں صوبائی حکومت کے اصلاحاتی نظام سے آگاہ کریں،پرویز خٹک

جمعرات 16 فروری 2017 23:06

منتخب نمائندے لوگوں تک تبدیلی کا پیغام پہنچائیں ، عوامی فلاح و بہبود ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 فروری2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے منتخب عوامی نمائندوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ لوگوں تک تبدیلی کا پیغام پہنچائیں ان کو عوامی فلاح و بہبود میں صوبائی حکومت کے اصلاحاتی نظام سے آگاہ کریں۔ قومی ترقی و خوشحالی کا تقاضا ہے کہ عوام کی شعوری سطح بلند کی جائے ۔ عوام الناس کو معلوم ہونا چاہئیے کہ ماضی میں صوبائی محکموں خصوصاً سماجی خدمات کے شعبوں کی حالت کیا تھی اور موجودہ حکومت کی اصلاحات کے بعد ڈیلیوری کا معیار کیا ہے ۔

ہماری تمام تر اصلاحات اور اقدامات کا مرکز و محور عوام ہیں۔ ہم غریب عوام کی زندگی کو تبدیلی سے ہمکنار کرنا چاہتے ہیں ۔ یہ سب کچھ تب ہی ممکن ہے جب عوام کو تبدیلی کے اس مجموعی عمل میں شریک کیا جائے تاکہ وہ تبدیلی کیلئے اُٹھائے گئے اقدامات سے استفادہ کر سکیں۔

(جاری ہے)

وہ وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلیزاور ضلع و ٹائون ناظمین سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر ایم پی ایز شوکت یوسفزئی، ارباب جہانداد، عارف یوسف، ایم این اے انجینئر حمید الحق، ڈسٹرکٹ ناظم پشاور اور دیگر بھی موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ منتخب عوامی نمائندوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے اختیارات اور ذمہ داریوں کو پہنچانیں اور تبدیلی کے عمل کو دیر پا اور عوامی فلاح کیلئے نتیجہ خیز بنانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ بدقسمتی سے ماضی میں حکومت اور عوام کے درمیان دانستہ خلاء پیدا کیا گیا اور عوام میں طرز حکمرانی خصوصاً مالی وسائل اور خزانے سے متعلق عجیب و غریب تصورات جنم لینے لگے ۔ وزیراعلیٰ نے اس امر پر تعجب کا اظہار کیا کہ عوام کو خزانے کا لایعنی سا تصور دیا گیا۔ کسی کو علم ہی نہیں کہ خزانہ کیا چیز ہے وسائل کہاں سے آتے ہیں اور ان کا مصرف کیا ہونا چاہیئے ۔

یہ ساری باتیں عوام کے علم میں ہونی چاہئیں تاکہ آئندہ عوام کو دھوکہ نہ دیا جا سکے ۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ عوام الناس کو خزانے کا حقیقی تصور بتایا جائے عوام کو علم ہو کہ حکومتیں عوام کے وسائل ان کے دیئے گئے ٹیکس پر چلتی ہیں جوسارا سال بتدریج آتا رہتا ہے۔ یہ وسائل یکمشت نہیں ملتے بلکہ اقساط میں آتے ہیں۔ آٹھ فیصد ٹیکس صوبے سے جبکہ 92 فیصد وفاق سے آتے ہیں۔

خزانے کا مروجہ تصور ایک جہالت ہے۔ نو سر باز سیاستدان پروپیگنڈہ کر رہے ہیں تاکہ لوگوں کو اپنے مفادات کیلئے گمراہ کر سکیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ حکومت عوامی وسائل کو ان کی فلاح پر خرچ کر رہی ہے۔ ان کی حکومت نے ترقیاتی بجٹ کا تیس فیصد مقامی حکومتوں کو منتقل کیا ہے۔ بلدیاتی حکومتوں کو فعال بنانے کیلئے تمام اختیارات اور اتھارٹیاں نچلی سطح تک منتقل کی ہیں تاکہ لوگ اپنی ترقی خود پلان کریں ۔

اپنی فلاح کے منصوبوں پر فیصلہ سازی میں شریک ہو سکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اختیارات کے ساتھ ذمہ داریوں کا احساس بھی ضروری ہے ۔ عوامی فلاح میں اختیارات و وسائل کا شفاف استعمال یقینی ہونا چاہیئے۔پشاو رمیں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت پشاور شہرکی اندرونی سڑکوں کی تعمیر و بحالی اور گلیوں کی پختگی کیلئے 2.2 ارب روپے جاری کر چکی ہے۔

انہوںنے اس سلسلے میں دیگر منصوبوں کیلئے مزید چالیس ملین روپے جاری کرنے سے بھی اتفاق کیا ۔ پرویز خٹک نے مزید ہدایت کی کہ ضلعی حکومت کے مختلف منصوبوں کیلئے دستیاب وسائل استعمال کئے جائیں۔ پبلک پراپرٹی کی کمرشلائزیشن صوبائی حکومت خود کرے گی ۔ لوکل گورنمنٹ کو صفائی کرنے، گندگی کو ٹھکانے لگانے اور اپنے علاقوں میں خوبصورتی کے مجموعی پلان پر توجہ مرکوز کرنی چاہیئے۔

وزیراعلیٰ نے ضلعی حکومت کو ہدایت کی کہ لوکل کونسلرز کے مطالبے پر پشاور شہر میں پانچ جنازہ گاہوں کی تعمیر مکمل کی جائے۔ انہوںنے بے نظیر ہسپتال روڈ پر بھی کام جلد شروع کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ناگمان چوک کی خوبصورتی کیلئے 20 لاکھ روپے مختص کئے جا چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ وہ پشاور کی عظمت رفتہ کی بحالی کیلئے انتہائی سنجیدہ ہیں۔ ماضی کی حکومتوں میں پشاور وہ توجہ حاصل نہیں کر سکا جو کرنا چاہیے تھی۔ ان کی حکومت پشاور میں بڑے پراجیکٹس پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے تاکہ اس کی مجموعی تشکیل بدل سکے ۔ عوام کو تعلیم، صحت ، ٹرانسپورٹ ، پینے کے صاف پانی اور دیگر معیاری سہولتیں میسر ہوں اور زندگی گزارنے کیلئے عوام کو گندگی سے پاک صحت افزاء ماحول میسر آسکے۔

متعلقہ عنوان :