دریاخان,ایک سال قبل اغوا ہونے والی لڑکی پولیس نے برآمد کر لی

علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش عدالت نے دارالامان بھیج دیا

جمعرات 16 فروری 2017 22:22

دریاخان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 فروری2017ء) ایک سال قبل اغوا ہونے والی لڑکی کچہ نشیب سے پولیس نے برٓمد کر لی جس نے ہکی والا کے رہائشی نوجوان سے شادی کر رکھی تھی اور چھ ماہ کی حاملہ ہے پولیس علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا عدالت نے دارالامان بھیج دیا پولیس بازیاب لڑکی کو 22فروری کو لاہور ہائی کورٹ پیش کرے گی تفصیلات کے مطابق دریاخان کے نواحی علاقہ ڈگریار شاہ شرقی کی 14سالہ بلقیس بی بی کا ایک سال قبل اس کے بھائی نصیراحمد کی مدعیت میں تھانہ صدر دریاخان میں اغواء کا مقدمہ درج ہوا جس میں تین افراد محمد عرفان، عبدالستار، اعجاز احمد کو نامزد جبکہ دو نامعلوم افراد کو ایف آئی آر میں شامل کیا گیا پولیس نے محمد عرفان اور عبدالستار کو چالان مکمل کر کے جوڈیشنل بھیج دیا جبکہ اعجاز کو بیگناہ قرار دے دیا لیکن بلقیس بی بی کو پولیس بازیاب نہ کرا سکی جس کا کوئی سراغ نہ لگ سکا کہ وہ کہاں ہے بلقیس بی بی کی والدہ نذیراں مائی نے اپنی بیٹی کی بازیابی کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں رٹ کی جس پر عدالت عالیہ نے ڈی پی او بھکر، ایس ایچ او تھانہ صدر ڈی ایس پی دریاخان آئی جی پنجاب پولیس اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو طلب کر کے بلقیس بی بی کو بازیاب کرا کے ہر صورت عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جس پر پولیس نے گزشتہ ایک ماہ سے بلقیس بی بی کی بازیابی کیلئے تفتیش و تحقیقات اور چھاپوں کا سلسلہ شرو ع کر رکھا تھا گزشتہ روز پولیس کانسٹبل کی اطلاع پر ہکی والا مٹھو بنڈو تھانہ بہل سے بلقیس بی بی کو پولیس نے بازیاب کرا لیا جہاں بلقیس بی بی نے محمد جاوید نامی نوجوان سے نکاح کر رکھا تھا خاندانی ذرائع کے مطابق بلقیس بی بی چھ ماہ کی حاملہ ہے پولیس نے گزشتہ روز بلقیس بی بی کو بازیاب کرا کر علاقہ مجسٹریٹ دریاخان کی عدالت میں پیش کیا علاقہ مجسٹریٹ دریاخان نے بلقیس بی بی کے بیانات کے بعد اس کو دارالامان بھیج دیا پولیس 22فروری کی پیشی پر بلقیس بی بی کو لاہور ہائی کورٹ میں پیش کرے گی یہ امر قابل ذکر ہے کہ الزام علیہان نے مدعی مقدمہ سے تحریری صلح کی تھی جس میں سیاسی شخصیات شامل ہیں جنہوں نے یہ صلح کرائی پولیس ذرائع کے مطابق صلح پانچ لاکھ روپے کی عوض کی گئی

متعلقہ عنوان :