زرعی نظام کی ترقی کے لیے زرعی ماہرین اور محققین کو تمام وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں‘ملک رفیق رجوانہ

زرعی شعبے میں تحقیق کیلئے فنڈزمیں اضافہ کیا گیا چاول ، کپاس، سٹرس سمیت اہم نقد آور زرعی اجناس کے معیاری بیج پیدا کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے زرعی یونیورسٹیز مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تحقیق کریں اور ملکی آب وہوا اور کسانوں کی ضروریات کو بھی پیش نظر رکھیں ‘گورنر پنجاب

جمعرات 16 فروری 2017 17:48

زرعی نظام کی ترقی کے لیے زرعی ماہرین اور محققین کو تمام وسائل فراہم ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2017ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ زراعت کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے جہاں زرعی معیشت مضبوط ہو گی وہاں کسان کو اپنے اجناس کی بہتر پیداوار کے ذریعے ان کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی، زرعی شعبے میں جدید طریقہ کار کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے تاکہ پیداوار میں اضافے کے لیے ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ایگرو بیس انڈسٹری کو بھی فروغ دیا جا سکی-ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس لاہور میں ہائیڈرو پانکس ایگریکلچر یونٹ کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کے دوران کیا صوبے کے پہلے ہائیڈروپانکس کی تنصیب محکمہ زراعت اور بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے مشترکہ تعاون سے کی گئی ،زراعت کے صوبائی وزیر نعیم اختر بھابھہ ، یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور زرعی سائنسدان بھی اس موقع پر موجود تھی-گورنر پنجاب نے کہا کہ زراعت ہماری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ، زرعی نظام کی ترقی کے لیے زرعی ماہرین اور محققین کو تمام وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں- انہو ںنے کہا کہ دنیا میں خوراک کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنا ناگزیر ہے اور ہائیڈرو پانکس ٹیکنالوجی اس سلسلے میں کسی نعمت سے کم نہیں - گورنر پنجاب نے کہا کہ ہائیڈروپانکس میں زرعی شعبے کی پیداوار بڑھانے کے امکانات بڑھا دیے ہیں جس سے مختلف اجناس کی پیداور میں کئی گنا تک اضافہ کیا جا سکتا ہے - انہو ںنے کہا کہ یہ حیران کن ٹیکنالوجی صحرا ، پہاڑوں اور بنجر زمینوں میں بھی استعمال کی جا سکتی ہے جو مستقبل میں زراعت کا سستا ذریعہ ثابت ہو گا-گورنر پنجاب نے کہا کہ زرعی شعبے میں تحقیق کے لیے فنڈزمیں اضافہ کیا گیا ہے اور چاول ، کپاس، سٹرس سمیت اہم نقد آور زرعی اجناس کے معیاری بیج پیدا کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے -انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹیز مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تحقیق کریں اور ملکی آب وہوا اور کسانوں کی ضروریات کو بھی پیش نظر رکھیں - تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زراعت کے صوبائی وزیر نعیم اختر بھابھہ نے کہا کہ ابتدائی ہائیڈروپانکس ٹیکنالوجی کا آغاز گورنر ہاؤس سے کیا جا رہا ہے اس کے کامیاب نتائج کے بعد اس کا دائرہ کار صوبے بھر میں پھیلایا جا ئے گا -انہو ںنے کہا کہ اس طرح کے منصوبوں سے زرعی شعبہ ترقی کرے گا اور عام آدمی کا معیار زندگی بلندہوگا-بعد ازاں، بلوچستان اسمبلی کی سپیکر اور پاکستان بوائز سکاؤ ٹس کی چیف کمشنر راحیلہ حمید خان درانی سے گفتگوکرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ طلباء و طالبات کی ذہنی آبیاری کے ساتھ جسمانی نشوونما بھی ضروری ہے یہی وجہ ہے کہ تعلیمی اداروں میں غیر نصابی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے - انہو ںنے کہا کہ سکاؤٹنگ کھیل ہی کھیل میں طلباء و طالبات کو منظم کرنے اور ہر قسم کے چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے تیار کرناہے -انہو ںنے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کو سکاؤٹنگ کی تربیت دینی چاہیے اور اسے تعلیم کا لازمی جزو بنایا جائی- بلوچستان اسمبلی کی سپیکر راحیلہ حمید خان درانی نے لاہور پشاور اور کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ دہشت گرد اس قسم کی بزدلانہ کاروائی سے قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتی-