Live Updates

شریف خاندان احتساب سے بچنے کیلئے عدالتی کمیشن کی مخالفت کر رہے ہیں ،تحریک انصاف

وزیر اعظم سمیت ان کے بچوں کے بیانات میں تضاد ہے،فواد چوہدری

جمعرات 16 فروری 2017 15:11

شریف خاندان احتساب سے بچنے کیلئے عدالتی کمیشن کی مخالفت کر رہے ہیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 فروری2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ شریف خاندان کے پاس بیرون ملک جائیداد کا کوئی ثبوت نہیں۔ وزیر اعظم اور بچوں کے بیانات میں تضاد ہے مریم نواز ہی لندن فلیٹس کی مالکہ ہیں ۔ احتساب سے بچنے کے لئے عدالتی کمیشن کی مخالفت کر رہے ہیں لیکن پانامہ ان کے گلے کا طوق بنے گا ۔پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے جمعرات کے روز سپریم کورٹ کے باہر پانامہ کیس کی سماعت میں وقفے کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے حسین نواز اور حسن نواز کے وکیل سلمان اکرم راجا پر واضح کر دیا تھا کہ ثابت کر دیں کہ حسین نواز ہی لندن فلیٹس کے بینیفشری اونر ہیں لیکن جمعرات کو بھی سلمان اکرم راجا اس حوالے سے کوئی بھی ثبوت نہ دے سکے حالانکہ انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ 2006 کی ماہ جولائی سے حسین نواز کے نام لندن فلیٹس کے سلسلے میں رجسٹرڈ شیئرز منتقل کئے گئے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حسین نواز کا ان فلیٹس سے کوئی تعلق نہیں جبکہ منروا کمپنی ہی ان کی ملکیت ہے جس کی مالکہ وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز ہی ہیں جن کے بارے میں پہلے سے کہا گیا کہ وہ نواز شریف کی ٹرسٹی ہیں اب کہا جا رہا ہے کہ صرف چار ماہ کے لئے ٹرسٹی بنی تھیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لندن فلیٹس کے سلسلے میں قطری خطوط کی کوئی حیثیت ہی نہیں اور عدالت نے بھی اسے ناقابل یقین قرار دیا ہے جبکہ ان کا مقدمہ وار موقف دونوں مزید کمزور ہو گئے ہیں کیونکہ ایک طرف جولائی 2006 سے لندن فلیٹس حسین نواز کی ملکیت تسلیم کرتے ہیں اور دوسری طرف 2006 کے دستاویزات بھی ان کے پاس نہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حسین نواز کی ملکیت ہے دراصل یہ احتساب سے بچنے کے لئے مختلف حربے استعمال کر رہے ہیں انہوں نے قومی دولت لوٹ کر باہر جائیدادیں بنائیں اس ضمن میں اسحاق ڈار کا اعترافی بیان ہی اصل منی ٹریل ہے لیکن موقف اپناتے ہیں کہ اسحاق ڈار سے زبردستی بیان لیا گیا اور دستاویزات کا پوچھا جاتا ہے تو کیا جواب دیتے ہیں کہ وہ رفوجی لے کر گئے تھے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار کے اعترافی بیان اور فوج سے متعلق شریف خاندان کا موقف درست نہیں ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں اور اپنی چوری چھپانے کے لئے مختلف حربے استعمال کر رہے ہیں ۔ عمران خان کے پاس 1983 کے منی ٹریل موجود ہیں تو ان کے پاس کیسے ثبوت نہیں ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ جائیدادیں قومی دولت لوٹ کر بنائی گئی ہیں اور اس کی جائز ملکیت کی ان کے پاس کوئی ثبوت اس لئے نہیں ہیں کہ وہ ان کی جائز جائیداد ہی نہیں ہے اور اس ضمن میں وزیر اعظم سمیت ان کے بچوں کے بیانات میں تضاد موجود ہے جو خود اس بات کو تقویت دے رہی ہے کہ یہ سب چوری کا مال ہے ۔

فواد چودھری نے کہا کہ (ن) لیگی عوام کو گمراہ کرنے کے لئے جھوٹ بول رہے ہیں میڈیا پر آ کر کہتے ہیں کہ استثنیٰ نہیں لیں گے اور احتساب کا عمل کا سامنے کریں گے لیکن عدالت میں استثنیٰ مانگتے پھرتے ہیں جبکہ میڈیا میں کہتے ہیں کہ عدالتی کمیشن کا خیر مقدم کریں گے اور عدالت میں کہتے ہیں کہ عدالتی کمیشن کی مخالفت کریں گے ۔ جمعرات کو عدالت عظمیٰ میں سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہم عدالتی کمیشن کی مخالفت کریں گے تو اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وہ جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ بنا رہے ہیں لیکن اٹارنی جنرل اور مختلف اداروں کا موقف سننے کے بعد دس دنوں میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا ۔

انہوں نے صحافی کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے راہنما بھی عدالت آ کر پانامہ کیس کی کارروائی دیکھیں اور خود اندازہ لگا لیں کہ وزیر اعظم نواز شریف اب عہدے پر فائز رہنے کے قابل نہیں رہے بلکہ (ن) لیگ کو نیا وزیر اعظم نامزد کر دینا چاہئے ۔انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ دانیال عزیز ، فیاض الحسن چوہان کے ساتھ مناظرہ کر لیں ان کی خواہش پوری ہو جائے گی ۔

تحریک انصاف کے راہنما اعجاز چودھری نے کہا جس ملک کا وزیر قانون قاتل اور وزیر دفاع اپنی ہی فوج کو گالیاں دیتا ہو جبکہ وزیر خزانہ حکمرانوں کی کرپشن میں ملوث ہو تو ایسی جماعتوں کو حکومت کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں اور انشاء اللہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے ذریعے لٹیروں کی حکومت ختم ہو جائے گی اور ملک میں حقیقی تبدیلی کا آغاز ہو گا ۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات