سابق قیدی تدمر جیل میں 700 قیدیوں کو دفنانے کا عینی شاہد

مذکورہ تمام تمام قیدی بھوک، بیماریوں ،جیلروں اور تفتیش کاروں کے تشدد کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے،گفتگو

جمعرات 16 فروری 2017 11:57

سابق قیدی تدمر جیل میں 700 قیدیوں کو دفنانے کا عینی شاہد
دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2017ء) شام میں سرکاری فوج کے زیرانتظام عقوبت خانوں میں ڈالے گئے سابق قیدیوں کے لرزہ خیز بیانات نے اسد رجیم کے مزید جنگی جرائم سے پردہ چاک کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق شام کی تدمر جیل میں کئی سال تک پابند سلاسل رہنے والے ایک سابق قیدی کا کہنا تھا کہ اس نے اپنی آنکھوں سے جیل میں700 قیدیوں کو دفن کرتے دیکھا ہے۔

یہ تمام قیدی مختلف جیلوں میں بھوک، بیماریوں یا جیلروں اور تفتیش کاروں کے تشدد کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

سابق قیدیوں نے بتایا کہ انہیں جب کسی گاڑی پر ڈال کر ایک سے دوسری جیل میں لے جایا جاتا تو انہیں اندازہ ہوجاتا کہ انہیں کہا لے جایا جا رہا ہے۔ جب گاڑی صحرا میں چلتی تو قیدی سمجھ لیتے کہ انہیں تدمر کیعقوبت خانے لے جایا رہا ہے۔

اگر گاڑی صحرا کے علاوہ کسی دوسرے علاقے کی طرف جاتی تو قیدی مزید شک اورخوف کا شکار ہوتے، وہ سمجھتے کہ ہوسکتا ہے کہ انہیں قتل کرنے کے لیے کسی خفیہ ٹھکانے پر متنقل کیا جا رہا ہو۔سابق اسیران کے بیانات کے مطابق جب قیدیوں کو آدھی رات اور رات کے آخری پہر بلایا جاتا تو اس کا مطلب اس کی موت کی تیاری ہوتی۔ بعض اوقات ان اوقات میں قیدیوں کو ایک سے دوسری جیل لے جایا گیا۔

متعلقہ عنوان :