ْافریقہ میں غربت کے خاتمے ،شام،یوکرائن کے بحران کے حل کے لیے تجاویز پیش کی جائیں گی،جرمنی

جمعرات 16 فروری 2017 11:47

ْافریقہ میں غربت کے خاتمے ،شام،یوکرائن کے بحران کے حل کے لیے تجاویز ..
بون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2017ء) جی ٹوئنٹی کے وزرائے خارجہ کا دوروزہ اہم اجلاس جرمن دارلحکومت بون میں شروع ہوگیا ہے ،اجلاس میں شرکاء افریقہ میں غربت کے خاتمے کے لیے ایک متقفہ لائحہ عمل طے کرنے کی کوشش کریں گے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اجلاس کے حوالے سے جرمن حکام نے تبایا کہ اس دو روزہ کانفرنس میں جی ٹوئنٹی کے وزرائے خارجہ کی کوشش ہو گی کہ افریقہ میں غربت کے خاتمے کے لیے ایک تعمیری بحث کی جائے۔

بتایا گیا ہے کہ اس دوران ایک منصوبے کے تحت افریقی ممالک کی حکومتوں کو مضبوط بنانے کی تجاویز پر بھی گفتگو ہو گی جبکہ ساتھ ہی وسائل سے مالا مال متعدد افریقی ممالک کی صلاحیتوں کو مکمل طور پر استعمال میں لانے کے حوالے سے بھی بات چیت کی جائے گی۔

(جاری ہے)

دنیا کی بیس بڑی معیشتوں کے وزرائے خارجہ کے اس اجلاس کی میزبانی کرنے والے ملک جرمنی کی کوشش ہے کہ افریقی ممالک کے حالات بہتر بنائے جائیں تاکہ وہاں سے مہاجرت اختیار کرنے والے لوگوں کی تعداد میں کمی کی جا سکے۔

ناقدین کا کہنا تھا کہ جب تک مہاجرت کے اسباب کا قلع قمع نہیں کیا جائے گا، تب تک کسی بھی ذریعے سے مہاجرین کی یورپ آمد کے سلسلے کو روکا نہیں جا سکتا۔یورپی یونین کی کوشش ہے کہ افریقی ممالک سے ہجرت کر کے یورپ آنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ یہ امر اہم ہے کہ ان مہاجرین میں سے زیادہ تر ایسے افراد ہوتے ہیں، جو اقتصادی مقاصد کی خاطر ترک وطن کرتے ہیں۔

جرمن حکومت کہہ چکی ہے کہ افریقی ممالک کے اقتصادی و سماجی حالات بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ وہاں کے لوگ معاشی مقاصد کی خاطر اپنے ممالک کو خیرباد نہ کہیں۔اس کانفرنس میں عالمی رہنما شام میں جاری خانہ جنگی اور مشرقی یوکرائن کے تنازعے کے علاوہ دیگر عالمی مسائل پر بھی گفتگو کریں گے۔ اس دوران جی ٹوئنٹی کے مندوبین اس کانفرنس کے حاشیے میں اپنی ملاقاتیں بھی جاری رکھیں گے، جن میں باہمی تعلقات اور علاقائی مسائل پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔

جی ٹوئنٹی کے وزرائے خارجہ کے اس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور ان کے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف، یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیدیریکا موگیرینی اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹریش بھی اس کانفرنس میں شریک ہیں،جی ٹوئنٹی ممالک میں انیس انفرادی ممالک ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، جرمنی، فرانس، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا، میکسیکو، روس، جنوبی افریقہ، سعودی عرب، ترکی، برطانیہ اور امریکا کے علاوہ یورپی یونین بھی شامل ہے۔ یورپی یونین کے دیگر رکن ممالک اس گروپ کے انفرادی رکن نہیں ہیں۔ جرمنی میں ہونے والے اس اجلاس میں ہالینڈ، ناروے، سنگاپور، سپین اور ویت نام کے مندوبین بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :