ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان 4 میچوں کی ٹیسٹ سیریز 23 فروری سے شروع ہوگی

دونوں ہی طرف سے سابق اور موجودہ کھلاڑیوں نے بڑے بڑے دعویٰ اور ایک دوسرے کے خلاف ’’ بیان بازی ‘‘ کا سلسلہ شروع

بدھ 15 فروری 2017 22:32

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2017ء) ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان 4 میچوں کی ٹیسٹ سیریز 23 فروری سے شروع ہوگی، لیکن دونوں ہی طرف سے سابق اور موجودہ کھلاڑیوں نے بڑے بڑے دعویٰ اور ایک دوسرے کے خلاف ’’ بیان بازی ‘‘ کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، سابق آسٹریلوی کپتان مائیکل ہسی بھارتی ان فارم کپتان ورات کوہلی کو ’’کارنر‘‘ کرنے کے لئے مچلسٹارک پر امیدیں لگائے بیٹھے ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ مچل سٹارک پوری سیریز میں انڈین کپتان کے لئے مصیبتیں کھڑی کرے گا۔

بھاتری میڈیا کے مطابق سابق کینگرو کپتان اور معروف کرکٹر مائیکل ہسی کا کہنا ہے کہ انڈیا کے خلاف 4ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں آسٹریلوی فاسٹ باؤلر مچل سٹارک اپنی مخصوص صلاحیتیوں کی بنیاد پر بھارتی اِن فارم کپتان ورات کوہلی کے لئے انتہائی مشکلات پیدا کریں گے ، وہ اچھی رفتار سے گیند کرتے ہیں، نئی گیند کو سوئنگ کرا سکتے ہیں اور ریورس سوئنگ بھی کرا لیتے ہیں، مجھے پورا یقین ہے کہ وہ پوری سیریز میں کوہلی کے لئے چیلنج بنے رہیں گے،کوہلی اب بہترین فارم میں ہیں اور ان کو روکنے کے لئے اجتماعی کوشش کی بھی ضرورت پڑے گی۔

(جاری ہے)

مائیکل ہسی سے پوچھا گیا کہ آسٹریلوی کپتان اسٹیو سمتھ کو 4میچوں کی سیریز میں کس طرح کی حکمت عملی اپنانی چاہئے جس پرانہوں نے کہا کہ ہندوستانی سپن باؤلنگ کے ماہر ہونے کے باوجود آسٹریلوی کپتان کو اپنے اسپنرز پر انحصار کرنا ہو گا ،سمتھ کو بھارت میں کھیلنے کا تجربہ ہے ،انہیں میدان میں بہترین فیلڈنگ سجانے کے ساتھ جارحانہ اور دفاعی دونوں طرح کی حکمت عملی میں بھی توازن رکھنا ہو گا ،جبکہ ہندوستان کے ٹاپ سپنرز چندرن اشون اور رویندر جدیجہ خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں ،ان دونوں ورلڈ کلاس سپنرز کے خلاف آسٹریلین بلے بازوں کو واضح حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترنا ہو گا ،ہر آسٹریلوی بیٹسمین کے پاس ان خطرناک سپنرز سے نمٹنے کے واضح حکمت عملی ہونی طاہئے کہ وہ ان دونوں کا سامنا کیسے کریں گے ۔

۔

متعلقہ عنوان :