13سے قبل کی کراچی سرکلر ریلوے پر جو تجاوزات ہیں انہیں انسانی ہمدردی کے تحت معاوضہ دیا جائیگا، وزیراعلیٰ سندھ

تجاوزات سندھ پولیس ، ریلوے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے مل کر ہٹائینگے، کیا ضلعی انتظامیہ اور پولیس سو رہی ہوتی ہے جب یہ تجاوزات قائم ہوتی ہیں،سید مراد علی شاہ

بدھ 15 فروری 2017 23:13

13سے قبل کی کراچی سرکلر ریلوے پر جو تجاوزات ہیں انہیں انسانی ہمدردی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہا ہے کہ 2013سے قبل کی کراچی سرکلر ریلوے پر جو تجاوزات ہیں انہیں انسانی ہمدردی کے تحت معاوضہ دیا جائیگا۔ جبکہ 2013کے بعد کی تجاوزات قائم کرنے والوں کو کسی بھی قسم کا کوئی معاوضہ نہیں دیا جائیگا اور تمام تجاوزات کو ہٹانے کا اصولی طور پر فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ سی پیک میں شامل ہو چکا ہے اور سی پیک میں شامل کرانے کیلئے ہم نے بڑی محنت کی ہے،لیکن اب تجاوزات کے باعث اتنی بڑی سرمایہ کاری اور عوام کی سہولت کے منصوبے میں تاخیر نہیں کر سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں کراچی سرکلر ریلوے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ تجاوزات ہٹانے میں شہری حکومت کو سپورٹ کررہے ہیں اور کراچی کے عوام یہ چاہتے ہیں کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل حل ہوں۔

انہوںنے کہاکہ یہ تجاوزات سندھ پولیس , ریلوے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر ہٹائیں گے۔ اجلاس میںقبضے کی زمین پر بنائے ہوئے گھروں کو فوری نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کیا ضلعی انتظامیہ اور پولیس سو رہی ہوتی ہے جب یہ تجاوزات قائم ہوتی ہیں۔انہوںنے کہاکہ تجاوزات ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور پولیس ہونے دیتی ہے اور جب اس کو ہٹایا جاتا ہے تو حکومت بدنام ہوتی ہے،اگر یہ تجاوزات شہرمیں دوبارہ ہوئیں تو میں اس متعلقہ افسر کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔

سیدمراد علی شاہ نے کہاکہ کراچی سرکلر ریلوے کراچی شہر کیلئے انتہائی اہم ہے۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو واضح ہدایت کی کہ تجاوزات کو ہٹانے کے کام میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے ۔انہوںنے کہاکہ تجاوزات کرنے والوں کو وقت دینے کے بعد بلڈوز کرنے کیلئے مشینری لگائیںاورتجاوزات ہٹانے کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ کراچی سرکلر ریلوے کے روٹ پر باڑیں لگائے۔

انہوںنے مزید کہاکہ کراچی شہر کو بہتر کرنا ہے جس کے لئے آپ سب کا ساتھ چاہیے،شہر کو قبضہ مافیا اور ترقی کے دشمنوں سے نجات دلائیں گے۔ وزیر اعلی سندھ سیدمراد علی شاہ کو اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے روٹ پر 762کچے مکانات ہیںاور75 اسکوائر یارڈکے 3173 مکانات پکے اسٹرکچرز کے تعمیر ہیں،75 اسکوائر یارڈزسے 25 اسکوائر یارڈ کی688 یونٹس تعمیر ہو رہے ہیں ،125 اسکوائر یارڈ سے زیادہ کے 36 اسٹرکچرز ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں ایک بار پھر واضح کیا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے ساتھ قائم ہر قسم کی تجاوزات کو ہر قیمت پر ہٹایا جائیگا اور یہ منصوبہ کراچی کے لئے بہت اہم ہے اور اس سے لوگوں کی ٹرانسپورٹ کی جدید سہولیات میسر آئیں گی۔ لہذا اس منصوبہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :