وزیراعلیٰ کی لاہور دھماکے کے پولیس شہداء کی رہائشگاہوں پر آمد،سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت اورفاتحہ خوانی

شہیدہیڈ کانسٹیبل عصمت علی،شہید کانسٹیبل محمدندیم، شہیدکانسٹیبل عرفان محموداورشہید کانسٹیبل اسلم کے اہلخانہ کوایک ایک کروڑ روپے کے چیک دیئے، شہداء کے خاندانوںکی دیکھ بھال کا اعلان، پنجاب حکومت شہداء کے بچوں کے تعلیم اورعلاج معالجے کے اخراجات برداشت کریگی شہید ہونے والے پولیس کے بہادر سپاہیوں کے خاندانوں کوباقاعدگی سے تنخواہ ملتی رہے گی،شہید کانسٹیبل اسلم کی بیوہ کو گریڈ14میں ملازمت دینے اورہائی سکول کو شہید کانسٹیبل عرفان محمود کے نام منسوب کرنے کا اعلان قوم دہشت گردوں سے اپنے ایک ایک شہید اور زخمی کا بدلہ لے گی، محمدشہبازشریف

بدھ 15 فروری 2017 22:55

وزیراعلیٰ کی لاہور دھماکے کے پولیس شہداء کی رہائشگاہوں پر آمد،سوگوار ..
لاہور۔15 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 فروری2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف لاہورمیں ہونے والے دھماکے میں شہید ہیڈ کانسٹیبل عصمت علی کے گھر ساہیوال ، شہید کانسٹیبل محمد ندیم کی رہائش گاہ رینالہ خورد،دیپالپور کے نواحی گاؤں میں شہید کانسٹیبل عرفان محمود اور قصور کے علاقے راجہ جنگ کے نواحی گاؤںمیں شہید کانسٹیبل اسلمکی رہائشگاہ پر گئے۔

وزیراعلیٰ نے شہداء کی بیوگان، بچوں،والدین اوردیگر اہل خانہ سے ملاقات کی اوران سے ہمدردی اورتعزیت کااظہار کیا ۔وزیراعلیٰ نے شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی اورشہداء کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے کی مالی اعانت کے چیک دیئے۔وزیراعلیٰ نے شہداء کے خاندانوںکی دیکھ بھال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت شہداء کے بچوں کے تعلیم اورعلاج معالجے کے اخراجات برداشت کرے گی اورشہید ہونے والے پولیس کے بہادر سپاہیوں کے خاندانوں کوباقاعدگی سے تنخواہ ملتی رہے گی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے ساہیوال میں شہیدہیڈ کانسٹیبل عصمت علی کی بیوہ، بچوں اور دیگر اہل خانہ سے ملاقات کے دوران مالی معاونت کیلئے شہید کی بیوہ کو ایک کروڑ روپے کا چیک دیا اور کہا کہ شہید کے بچوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری حکومت کی ہے اور یہ ذمہ داری ہم پوری کریں گے۔پنجاب حکومت شہید کے بچوں کے تعلیمی اور علاج معالجے کے اخراجات برداشت کرے گی۔

وزیراعلیٰ نے انسپکٹر جنرل پولیس کو ہدایت کی کہ شہید کی بیوہ اور بچوں کو تنخواہ بدستور جاری رکھی جائے اور شہید کے خاندان کی دیکھ بھال کیلئے پولیس افسران ان سے رابطے میں رہیں۔ وزیراعلیٰ نے شہید کے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عصمت علی نے شہادت کا عظیم رتبہ پایا ہے اور ہمارا ایمان ہے کہ شہید زندہ ہوتے ہیں۔شہادت جیسے عظیم رتبے کا کوئی مول نہیں۔

شہید کی موت قوم کی حیات ہے اور دنیا کی کوئی دولت شہداء کا بدل نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے قوم بدلہ لے گی۔اللہ تعالیٰ ان سفاک درندوں کو دنیا میں بھی رسوا کرے گا اور اگلے جہاں میں بھی۔وزیراعلیٰ شہید ہیڈکانسٹیبل عصمت علی کی قبر پر بھی گئے اور فاتحہ خوانی کی۔ انسپکٹر جنرل پولیس نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شہید عصمت علی کے خاندان کا ہر طرح سے خیال رکھیں گے اور وزیراعلیٰ کی ہدایت کے مطابق شہید کے خاندان کو باقاعدگی سے تنخواہ ملتی رہے گی۔

لاہور دھماکے میں شہید ہونے والے 44 سالہ ہیڈکانسٹیبل عصمت علی نے پسماندگان میں بیوہ، ایک بیٹا اور 3 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔بعدازاں وزیراعلیٰ نے رینالہ خورد میں شہیدکانسٹیبل محمد ندیم کی بیوہ، بچوں اور دیگر اہل خانہ سے ملاقات کی اور سوگوار خاندان سے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا۔وزیراعلیٰ نے شہیدمحمد ندیم کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔

وزیراعلیٰ نے شہید کے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پولیس کے شہداء پوری قوم کے ہیرو ہیںاور وزیراعظم محمد نوازشریف نے مجھے خصوصی طور پر کہا ہے کہ آپ سے تعزیت کروں اور ان کا پیغام آپ تک پہنچائوں کہ شہید قوم کے محسن ہیں۔وزیراعلیٰ نے شہید کے اہل خانہ کو مالی اعانت کا چیک دیااورکہا کہ پنجاب حکومت شہید کے بچوں کی تعلیم اور علاج معالجے کے اخراجات اٹھائے گی اورشہید کے اہل خانہ کو تنخواہ باقاعدگی سے جاری رہے گی۔

انہوںنے کہا کہ آپ کے پیاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ہم یہ جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک لڑیں گے اور انشاء اللہ اس واقعہ میں ملوث ایک ایک فرد کی نشاندہی ہوگی اور وہ اپنے کیفرکردار تک پہنچے گا۔انہوںنے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف یہ جنگ پوری قوم کی جنگ ہے۔قوم ان دہشت گردوں سے اپنے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب اور اپنے ایک ایک شہید اور زخمی کا بدلہ لے گی۔

وزیراعلیٰ نے دیپالپور کے نواحی گاؤں میں شہیدکانسٹیبل عرفان محمود کے غمزدہ اہل خانہ سے ملاقات کے دوران سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہارکیا اورشہیدکے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہید ہونیوالے پولیس کے بہادر افسروں اور اہلکاروں نے فرض شناسی کی اعلی مثالیں قائم کی ہیں۔انہوںنے کہا کہ قوم ان عظیم قربانیوں کو کبھی نہیں بھولے گی اورپوری قوم شہداء کو سلام پیش کرتی ہے ۔

شہداء کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔انہوںنے کہاکہ اس قیمتی خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے اورسفاک درندے اپنے عبرتناک انجام سے نہیں بچ پائیں گے ۔انہوںنے کہا کہ شہید عرفان محمود کے خاندان کی ہر ممکن دیکھ بھال کریں گے اورشہید عرفان محمود کے اہل خانہ کو تنخواہ باقاعدگی سے ہر ماہ ملے گی۔وزیراعلیٰ نے شہید عرفان محمود کے اہل خانہ کو مالی امداد کا چیک بھی دیا۔

وزیراعلیٰ نے علاقے کے ہائی سکول کو شہید کانسٹیبل عرفان محمود کے نام منسوب کرنے کا اعلان بھی کیا۔وزیراعلیٰ نے قصور کے علاقے راجہ جنگ میں شہیدکانسٹیبل اسلم کی بیوہ اوراہل خانہ سے ملاقات کے دوران سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہارکیا۔وزیراعلیٰ نے شہیداسلم کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے بچوں اوراہل خانہ کی دیکھ بھال میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔

وزیراعلیٰ نے شہید کانسٹیبل اسلم کی انگلش ادب میں ماسٹر کی ڈگری رکھنے والی بیوہ کو گریڈ 14میں ملازمت دینے کا اعلان کیا اور شہید کانسٹیبل اسلم کی بیوہ کو ایک کروڑ روپے کی مالی امداد کا چیک دیا ۔ شہداء کے ورثا ء نے وزیراعلیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے بچوںکی عظیم قربانیوں پر فخر ہے ۔شہید ہونے والے ہمارا افتخار ہیں۔انہوںنے کہا کہ ملک و قوم کو دہشت گردی کے ناسور سے نجات دلانے کیلئے ہم بھی ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں ۔

ہمارے حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ پہلے سے زیادہ بلند ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہداء کے ورثاء کا عزم اورحوصلہ دیکھ کرمیرا خون بڑھ گیا ہے ۔قوم اسی عزم اورحوصلے سے دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کر ے گی۔انسپکٹر جنرل پولیس بھی اس موقع پر موجود تھے ۔