سینٹ ، رضا ربانی نے حکومت کی جانب سے پی آئی اے کے طیارے کو جرمن فرم کو فروخت کرنے کے احکامات کی رپورٹ آئندہ سیشن میں طلب کرلی

حکومت تحقیقات کررہی ہے۔ آئندہ سات دنوں میں اس کی رپورٹ ایوان میں پیش کریں گے، آفتاب شیخ کا سلیم مانڈوی والا کی جانب سے توجہ دلائو نوٹس پر جواب

بدھ 15 فروری 2017 22:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2017ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے حکومت کی جانب سے پی آئی اے کے طیارے کو جرمن فرم کو فروخت کرنے کے احکامات کی رپورٹ آئندہ سیشن میں طلب کرلی ہیں۔ بدھ کے روز سینیٹ اجلاس میں سینیٹر سلیم مانڈووی والا کی جانب سے حکومت کی جانب سے پیپرا قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جرمن کی ایک کمپنی کو پی آئی اے کا طیارہ فروخت کرنے کے حوالے سے توجہ دلائو نوٹس جمع کرایا گیا جس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے ایوان کو بتایا کہ اس سلسلے میں حکومت تحقیقات کررہی ہے۔

آئندہ سات دنوں میں اس کی رپورٹ ایوان میں پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جرمن حکومت اس طیارے کو میوزیم میں رکھنا چاہتے ہیں۔ جس پر رضا ربانی نے کہا کہ اس طیارے میں کیا چنگیز خان کے حوالے سے ہے کہ اسے میوزیم میں رکھا جائے گا جس پر ایوان میں قہقہے بلند ہوئے۔

(جاری ہے)

رضا ربانی نے سینیٹ کی پی آئی اے سے متعلق قائمہ کمیٹی کے چیئرمین مظفر حسین شاہ ‘ فرحت اللہ بابر اور سینیٹر عبدالقیوم سے کہا کہ وہ آئندہ سیشن میں اس کی رپورٹ ایوان میں پیش کریں ۔ رضا ربانی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پی آئی اے بے یارو مدد گار ادارہ ہے اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔مشاہد اللہ نے کہا کہ اس طیارے کی فروخت کے حوالے سے گڑ بڑ ہوئی ہے اس کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں۔ (عابد شاہ)