مہمند ایجنسی میں پولیٹیکل انتظامیہ کے ہیڈ کوارٹر پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام ، دو خودکش حملہ آور ہلاک ، 3لیویز اہلکاروں سمیت5افراد شہید

واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن ، شیخ بانڈہکی پہاڑیوں میں فائرنگ کے تبادلے میں5 عسکریت پسند ہلاک ، اسلحہ و گولہ بارود برآمد، لوئر مہمند موصل کور میں سرچ آپریشن کے دوران خود کش حملہ اور نے نرغے میں آکر خود کو دھماکے سے اڑا دیا ، ایک سیکیورٹی اہلکارجام شہادت نوش کرگیا

بدھ 15 فروری 2017 22:20

مہمند ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2017ء) مہمند ایجنسی، ہیڈ کوارٹر غلنئی پولیٹیکل انتظامیہ مین گیٹ پر خود کش حملہ ، دو خود کش حملہ آوروں نے مین گیٹ سے باہر ڈیوٹی پر مامور لیوی اہلکارورں کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر اندر داخل ہوئے تو لیویز فورس نے بھر پور مزاحمت کرتے ہوئے ایک حملہ کو گولی مار کر ہلاک کردیا ، دوسرے نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا ،اس دوران 3 لیویز اہلکار ، ایک سکول ٹیچر اور ایک شہری شہیدجبکہ دو بچے اورتین لیوی اہلکار زخمی ہوگئے ، واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن ، غلنئی کے جنوبی پہاڑیوں شیخ بانڈہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پانچ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ، اسلحہ و گولہ بارود برآمد، لوئر مہمند موصل کور میں سرچ آپریشن کے دوران خود کش حملہ اور نے نرغے میں آکر خود کو اڑا دیا۔

(جاری ہے)

ایک سیکیورٹی اہلکاربھی شہید ہوگیا ،غلنئی سمیت ایجنسی کے دیگر بازاروں میں عارضی کرفیو نافذ، سرچ آپریشن جاری سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ، اعلیٰ حکام نے جائے وقوعہ کا بھی دورہ کیا۔ بدھ کو مہمند ایجنسی میں سرکاری ذرائع کے مطابق صبح 9:15 بجے ہیڈ کوارٹر غلنئی میں پولیٹیکل انتظامیہ کے مین گیٹ پر دو خود کش حملہ آوروں نے اچانک حملہ کر کے ڈیوٹی پر مامور لیویز فورس کے اہلکاروں پر خود کار ہتھیاروں سے فائر کھول دیااور گیٹ سے اندر داخل ہو نے کی کوشش کی۔

اس دوران لیویز اہلکاروں نے بھر پور مزاحمت کرتے ہوئے جو ابی فائر نگ کرکے خود کش حملہ آوروں کو پولیٹیکل انتظامیہ اور محکمہ جات کے دفاتر میں داخل ہونے سے روکے رکھا۔ اور فائرنگ سے ایک حملہ آور کو ہلاک کردیا جبکہ دوسرے نے اس دوران خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔خود کش حملے میں تین لیویز فورس اہلکار تاج عالم خان، زرسید، یاسر خان اور غلنئی ہائیر سیکنڈری سکول ٹیچر پذیر گل سکنہ بہلولی محمد گل کلے اور ایک شہری طاہر خان ولد زمیندارخان سکنہ کوز گندائو شہید ہوگئے۔

جبکہ دو بچوںحارث مسیح اور مون مسیح ولد آصف مسیح سکنہ سول کالونی غلنئی سمیت تین لیویز اہلکار شاہ روم خان، شیراز خان اور حیات خان شدید زخمی ہوگئے۔ جنہیں طبی امداد کی عرض سے ہسپتال منتقل کر دئے گئے ہیں۔ واقعہ کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ اور خود کش حملہ آوروں کے جیکٹس اور بارودی مواد ناکارہ بنا دیا ۔

عینی شاہدین کے مطابق خود کش حملہ آوروں نے مین گیٹ پر پہنچ کر اللہ اکبر کا نعرہ لگایا اور ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی اور ہینڈ گرنیڈ پھینکے ۔ اور پھر کا شدید تبادلہ ہوا جس کے بعد خودکش دھماکہ ہوا۔ اس کے بعدہیڈ کوارٹر غلنئی پولیٹیکل انتظامیہ کمپائونڈ ، سول کالونی اور مضافاتی علاقوں بابی خیل کنڈائومیں سرچ آپریشن شروع کردیا۔

غلنئی کے جنوبی پہاڑوں شیخ بانڈہ میں مزید دہشت گردوں کی اطلاعات پرسیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔سیکیورٹی فورسز ذرائع کے مطابق وہاں پر موجود عسکریت پسندوں اور فورسز کے جوانوں کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا۔ جس کے نتیجے میں پانچ دہشت گرد ہلاک کردئیے گئے۔ اور ان سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کردیا۔دریں اثناء لوئر مہمند میں مہمند ایجنسی اور ضلع پشاور کے سنگم پر واقع موصل کور میں پولیٹیکل انتظامیہ ، سیکیورٹی فورسز اور پولیس کا سرچ آپریشن جاری تھا کہ اس دورن ایک خود کش حملہ آور گھیرے میں آگیا جس نے فورسز پر فائرنگ کی اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

جس کے نتیجے میں ایک سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگیا۔ واقعہ کے فوری بعد پوری ایجنسی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی اور غلنئی بازار سمیت دیگر اہم بازاروں میںعارضی طور پر کرفیو نافذکردیا اور روڈ کو تقریبا پانچ گھنٹے تک بند رکھا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے مختلف علاقوں میں سرچ آپر یشن شروع کردیاہے۔جو جاری ہے۔علاوہ ازیں مہمند ایجنسی واقعات کے بعد سیکیورٹی اور انتظامی اعلیٰ حکام نے دورہ کرکے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ اور سیکیورٹی صورت حال کا جائزہ لیکر ضرورہ ہدایات دی۔یاد رہے کہ تینوں واقعات میںہلاک دہشت گردوں کی لاشیں تحویل میں لینے کے بعد ہسپتال منتقل کردی گئیں ۔