چیئرمین سینیٹ نے مقامی حکومتوں کے قیام اور ان کو مالیاتی اختیارات تفویض کرنے بارے 6 اپوزیشن سینیٹروں کی تحریک التوا مسترد کر دی،2 سینیٹروں نے اپنی 2 تحاریک التواء واپس لے لیں

یہ معاملات تحریک التواء کی بجائے قراردادوں کے ذریعے زیر بحث لائیں ، رضاربانی کی سینیٹرز کو ہدایت

بدھ 15 فروری 2017 22:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2017ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ملک میں مقامی حکومتوں کے قیام اور ان کو مالیاتی اختیارات تفویض کرنے بارے 6 اپوزیشن سینیٹروں کی تحریک التواء کو خلاف ضابطہ قرار دے کر مسترد کر دی جبکہ چیئرمین کی ہدایت پر 2 سینیٹروں نے اپنی 2 تحاریک التواء واپس لے لیں۔ چیئرمین نے انہیں ہدایت کی کہ وہ یہ معاملات تحریک التواء کی بجائے قراردادوں کے ذریعے زیر بحث لائیں۔

بدھ کو پہلی تحریک التواء ایم کیو ایم کے سینیٹر میاں عتیق شیخ نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ ایوان معمول کی کارروائی روک کر ملک میں ہونے والے ہوائی جہازوں کے حادثات کی تفتیش خود مختار تفتیشی ادارے کی جانب سے کرانے کے معاملے کو زیر بحث لائے۔ میاں عتیق نے اپنی تحریک التواء زیر بحث لانے کیلئے مختصر دلائل دئیے تاہم چیئرمین سینٹ نے کہاکہ قواعد کے تحت یہ کوئی ہنگامی ایشو نہیں جس کے لئے ایوان کی کارروائی روک کر زیر بحث لایا جائے۔

(جاری ہے)

آپ اپنی تحریک التواء واپس لے کر اس مسئلے کو زیر بحث لانے کیلئے قرار داد جمع کرائیں۔ میاں عتیق نے اپنی تحریک التواء پر اصرار کی بجائے اسے واپس لے لیا۔ دوسری تحریک التواء سینیٹر اعظم خان سواتی نے پیش کی جس میں اڈیالہ جیل راولپنڈی میں خواتین بیرک میں شیر خوار بچے کی موت کے واقعہ کو زیر بحث لانے کی استدعا کی گئی تھی۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ اعظم سواتی نے اس ایشو پر ایک قانونی بل بھی پیش کیا ہے۔

یہ معاملہ بل کی منظوری کے وقت زیر بحث لایا جا سکتا ہے۔ اعظم سواتی نے بھی اپنی تحریک التواء چیئرمین سینٹ کی ہدایت پر واپس لے لی۔ تیسری تحریک التواء سینیٹر فرحت اللہ بابر ‘ عتیق شیخ ‘ محسن لغاری اور اعظم سواتی سمیت 6 سینیٹرز نے پیش کی جس میں مقامی حکومتوں کے معاملے کو زیر بحث لانے کی درخواست کی گئی تھی۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق سمیت حکومت اور اپوزیشن کے اکثر ارکان نے تحریک التواء کو زیر بحث لانے کی حمایت کی۔

فنکشنل لیگ کے مظفر حسین شاہ نے کہا کہ معاملہ تحریک التواء کے ذریعے زیر بحث لایا گیا تو نتیجہ خیز نہ ہو گا ۔ اگر قرار داد کے ذریعے زیر بحث لایا جائے تو ایوان کی رائے مرکز اور صوبائی حکومتوں تک جا سکے گی۔ چیئرمین سینٹ نے مظفر حسین شاہ کی دلیل کو باوزن قرار دیتے ہوئے رولنگ دی کے مناسب ہو گا اپنی تحریک التواء واپس لے کر اسے قرار داد کے ذریعے ایوان میں زیر بحث لائے۔ محرکین نے تحریک التواء واپس لے لی۔ …(رانا+ع ع)