جولائی 2015ء سے دسمبر 2016ء تک ملک میں 2747 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ کی گئیں، ٹیکسٹائل کے خصوصی پیکیج سے برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی

وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان کا ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

بدھ 15 فروری 2017 17:26

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 فروری2017ء) سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ جولائی 2015ء سے دسمبر 2016ء تک ملک میں 2747 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ کی گئیں۔ ٹیکسٹائل کے خصوصی پیکیج سے برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی۔ بدھ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سید طاہر حسین مشہدی اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے ایوان کو بتایا کہ یہ بات درست نہیں ہے کہ بڑے صنعتی یونٹس بالخصوص ٹیکسٹائل یونٹس بند کئے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جولائی 2015ء سے دسمبر 2016ء تک ٹیکسٹائل کے شعبہ میں 65 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ کی گئی ہیں جبکہ اس سے پچھلے مالی سال کے اس عرصہ میں 56 کمپنیاں رجسٹرڈ کی گئی تھیں۔ ٹیکسٹائل پیکیج 2016-17ء کے تحت ٹیکسوں کے ڈرا بیک کی موجودہ سکیم رواں مالی سال بھی جاری رہے گی۔

(جاری ہے)

ٹیکسٹائل کے شعبہ کے لئے ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن فنڈ سکیم شروع کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ڈیوٹی فری مشینری کی درآمد کی سہولت بھی حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری تمام چیلنجوں کے باوجود اور توانائی کی بہتر ترسیل کی وجہ سے اس میں بہتری آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 10 جنوری کو 180 ارب روپے کا پیکیج دیا ہے جو اگلے 18 ماہ کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں کساد بازاری آئی ہے، دو تین ممالک کے علاوہ امریکہ، یورپی یونین، چین اور ترکی سمیت ان ممالک کی پچھلے تین سال میں برآمدات کم ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کساد بازاری اور طلب میں کمی کی وجہ سے اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، اس کا براہ راست اثر پاکستان کی برآمدات پر پڑتا ہے اور رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران نیٹ ویئر کی برآمدات میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ڈیوٹیاں واپس لی گئی ہیں، ٹیکسٹائل مشینری پر ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے۔ کپاس کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی بھی ختم کر دی گئی ہے۔ اس سے ٹیکسٹائل کا شعبہ ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2013-14ء میں پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ 25 ارب 10 کروڑ ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔ 2014-15ء میں 23 ارب 80 کروڑ اور 2015-16ء میں 21 ارب 97 کروڑ ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔

متعلقہ عنوان :