Live Updates

قومی ادارے جعلی کاغذات بنانے اور شریف خاندان کو بچانے میں لگے ہیں،عمران خان

شریف خاندان کے بیانات میں تضاد ہے، بیرون ملک جائیداد کا کوئی ثبوت نہیں ، اسحاق ڈار کا بیان ہی منی ٹریل ہے،چیئرمین تحریک انصاف

بدھ 15 فروری 2017 16:48

قومی ادارے جعلی کاغذات بنانے اور شریف خاندان کو بچانے میں لگے ہیں،عمران ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شریف خاندان کے بیانات میں تضاد ہے بیرون ملک جائیداد کا کوئی ثبوت نہیں ۔ اسحاق ڈار کا بیان ہی منی ٹریل ہے قومی ادارے جعلی کاغذات بنانے اور شریف خاندان کو بچانے میں لگے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز پانامہ لیکس کے مقدمے کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں کیا ۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ٹی وی انٹرویو میں کیا کہ بیرون ملک ہماری کوئی جائیداد نہیں جبکہ ان کے صاحبزادے حسین نواز سمیت خواجہ آصف و دیگر نے تسلیم کیا ہے کہ بیرون ملک مے فیئر فلیٹس جائیداد خریدی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس دستاویزات سامنے آنے سے شریف خاندان کی باہر جائیدادیں سامنے آئیں اور لندن مے فیئر فلیٹس کی ملکیت حوالے سے ( آئی سی آئی جے ) انویسٹی گیسٹو صحافی تنظیم اور عالمی نشریاتی ادارے ( بی بی سی ) نے کنفرم کیا ہے کہ لندن فلیٹس کی بینیفشری اونر مریم نواز ہیں جبکہ نواز شریف نے اسمبلی کے فلور پر تسلیم کیا کہ بیرون ملک جائیداد کی تمام دستاویزات اور ثبوت ان کے پاس موجود ہیں لیکن گزشتہ 9 ماہ کے دوران کوئی ایک بھی ثبوت نہیں فراہم کیا گیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ لندن فلیٹس ان کی جائز جائیداد ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس میں اپنے دفاع کے لئے شریف خاندان کوئی ایک بھی ثبوت نہ پیش کر سکا البتہ جعلی دستاویزات سے کیس لڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ باہر ممالک کے کاغذات بنائے نہیں جا سکتے پاکستان میں جہاں سے دستاویز ملتی ہے اسے عدالت میں پیش کر دیتے ہیں۔ قطری کا ذکر آیا ہے تو میاں شریف اور قطری کی سٹیلمنٹ کی کہانی شروع ہو جاتی ہے اور ذمہ داری ایک سے دوسرے پر ڈالنے کے حربے استعمال کرتے ہیں لیکن حسین نواز کے وکیل سلمان اکرم راجا عدالت میں کیا ہے کہ ان کے کوئی اس حوالے سے کوئی دستاویز موجود نہیں ہے ۔

قطری شہزادوں کے خطوط اور ایف بی آر کے ذریعے نئی دستاویزات بنانے کے حربوں سے ان کی مکروہ چہرہ سامنے آ گیا ہے کہ خود کو احتساب سے بچانے کے لئے یہ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں اور یہ بات بھی عیاں ہو گئی کہ جب تک نواز شریف اقتدار میں ہیں قومی تفتیشی ادارے ان کے خلاف تفتیش ہی نہیں کر سکتے کیونکہ ان اداروں کے افسران اور سربراہان ان کی مرضی سے لگتے ہیں اور یہ کسی بھی طرح ممکن نہیں کہ ایک ادارے کا سربراہ اپنی تقرری کرنے والے کے خلاف غیر جانبدارانہ اور ایمانداری کے ساتھ تفتیش کر کے ان کی چوری کو پکڑے ۔

عمران خان نے کہا کہ یہ لاکھ بھاگنے کی کوشش کریں لیکن اسحاق ڈار کا اعترافی بیان ہی بیرون ملک جائیداد سے متعلق اصل منی ٹریل ہے اور اس کے ذریعے وہ پھنس گئے ان کے پاس اب کوئی راہ فرار نہیں کیونکہ مریم نواز کے پاس تو پیسہ ہی نہیں تھا جو ملا وہ نواز شریف کا تھا اس لئے اب مریم نواز کو بچایا جا رہا ہے لیکن ان کو کچھ ہاتھ نہ آئے گا کیونکہ یہ بات بچہ بچہ جانتا ہے کہ مے فیئر فلیٹس قومی دولت لوٹ کر بنائے گئے ہیں ۔انہوں نے صحافی کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میری جائیداد کی خرید و فروخت کا 20 سال ریکارڈ الیکشن کمیشن کے پاس موجود ہے اور پچھلے ایک ماہ سے الیکشن کمیشن کے پاس سب دستاویزات موجود ہے لیکن نااہلی سے متعلق ریفرنس پر فیصلہ ہی نہیں دیا جا رہا
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات