مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد کشمیر کے ناظم اعلی دانیال شہاب مدنی کی وحدت المسلمین آزاد جموں وکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور الجوادی پر قاتلانہ حملہ کی شدید مذمت

بدھ 15 فروری 2017 16:14

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2017ء) مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد جموں وکشمیر کے ناظم اعلی دانیال شہاب مدنی نے وحدت المسلمین آزاد جموں وکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور الجوادی پر ہونے والے قاتلانہ حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی سازش ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد ملزمان کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

وحدت المسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور الجوادی اور ان کی اہلیہ پر ہونے والے قاتلانہ حملہ پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے مرکزی جمعیت اہل حدیث آز اد جموں وکشمیر کے ناظم اعلی دانیال شہاب مدنی نے کہا کہ آزاد جموںو کشمیر کا خطہ کسی بھی قسم کی سیاسی و مذہبی افراتفری کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

(جاری ہے)

آزا د ریاست جموںو کشمیر کی فضاء پر امن ہے اور اس ماحول کر خراب کے لیے بیرون سازش ملوث ہو سکتی ہے۔

مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد جموں وکشمیر میں مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ واریت کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ آزاد جموں وکشمیر میں بسنے والے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور کارکنان کا دل سے احترام کرتے ہیں اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اس وقت مسلکی اختلافات کو اک جانب رکھ کر کے ملک کے بہتر مستقبل کے لیے اکٹھے ہو کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی آزاد ریاست جموں وکشمیر کی پہچان ہے اورافراتفری کے اس دور میں مسلکی رواداری کو فروغ دینے میں تمام مکاتب فکر کے علما ء کرام کا بہت اہم کردار ہے۔ مولانا محمد یونس اثریؒ،پروفیسر شہاب الدین مدنی ؒ،مولانا محمد یوسف ؒ،قاری عبدالمالک،سید کفایت حسین نقوی اور صاحبزادہ سلیم چشتی جیسی قد آور شخصیات نے آزاد ریاست کے مذہبی ماحول کر پر امن رکھنے میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔

مرکزی جمعیت اہل حدیث،ریاست بھر میں مذہبی رواداری و تمام مسالک کے مابین ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے مزید کہ حکومت آزاد کشمیر وحدت المسلمین کے رہنما علامہ سید تصورالجوادی پر ہونے والے قاتلامہ حملہ کا بھرپور نوٹس لے اور ملزمان کو گرفتار کر کے انہیں جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

متعلقہ عنوان :