آئی ایل او نے گارمنٹس، ٹیکسٹائل اور فٹ وئیر کی برآمدات اور ملازمین ملازمین کی حالت زار پررپورٹ جاری کردی

تینوں سیکٹرز میں 42 فیصد مردوں کے مقابلے میں تین فیصد خواتین کام کر رہی ہیں، خواتین کو تینوں سیکٹرز میں تنخواہ بھی کم مل رہی ہے، رپورٹ

بدھ 15 فروری 2017 13:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2017ء) انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او)نے گارمنٹس، ٹیکسٹائل اور فٹ وئیر کی برآمدات اور ملازمین کی حالت زار سے متعلق رپورٹ جاری کردی، تینوں سیکٹرز میں 42 فیصد مردوں کے مقابلے میں تین فیصد خواتین کام کر رہی ہیں، خواتین کو تینوں سیکٹرز میں تنخواہ بھی کم مل رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے گارمنٹس، ٹیکسٹائل اور فٹ وئیر کی برآمدات اور ملازمین کی حالت زار سے متعلق رپورٹ جاری کردی، تینوں سیکٹرز میں 42 فیصد مردوں کے مقابلے میں تین فیصد خواتین کام کر رہی ہیں، خواتین کو تینوں سیکٹرز میں تنخواہ بھی کم مل رہی ہے۔

سال 2015 میں تینوں سیکٹرز کی برآمدات 13.6 بلین ڈالرز جبکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی 8.4 بلین ڈالرز کی برآمدات رہی، جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی برآمدات نسبتا کم ہیں سال 2010-15 گارمنٹس، ٹیکسٹائل اور فٹ ویئر کی برآمدت میں صرف 2.5 فیصد اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

اسی عرصے میں بنگلہ دیش 10.9، ویت نام17.6 اور کمبوڈیا کے برآمدت میں 17.9 فیصد ہوا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی برآمدات میں کمی کی وجہ یورپین یونین اور امریکا کی جانب سے طلب میں کمی ہے، انفراسٹرکچر اور بجلی بحران بھی برآمدات کی راہ میں اہم رکاوٹ ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2012-13 کی نسبت 2014-15 میں مزدورں کی تنخواہوں میں معقول اضافہ نہیں ہوا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2015 میں تینوں سیکٹرز میں 42 لاکھ وکررز کام کر رہے ہیں، سال 2010-11 کی نسبت 2015 میں وکررز کی تعداد6.2 فیصد اضافہ ہوا، سال 2015 میں تینوں سیکٹرز خواتین ورکرز کی تعداد انتہائی کم رہی، تینوں سیکٹرز میں 42 فیصد مردوں کے مقابلے میں تین فیصد ورکرز ہیں۔

سماجی اور معاشرتی رکاوٹوں اور غیر محفوظ ٹرانسپورٹیشن کے باعث خواتین ورکرز کی تعداد کم ہے، سال 2015 میں تینوں سیکٹرز میں اوسط مردوری 13 ہزار روپے رہی، سال 2015 میں مردوں کو 14 ہزار سے زائد جبکہ خواتین کو پانچ ہزار روپے تنخوا ملی۔ رپورٹ کے مطابق پرائمری سے کم تعلیم یافتہ 68 فیصد مرد اور 86 فیصد خواتین کام کررہی ہیں سال 2015 میں 71 فیصد مرد اور 29 فیصد خواتین وکررز کام کر رہی تھی۔

متعلقہ عنوان :