ٹرمپ کو جنرل فلن کے معاملے کا کئی ہفتوں سے پتا تھا،وائٹ ہاؤس

بدھ 15 فروری 2017 11:31

ٹرمپ کو جنرل فلن کے معاملے کا کئی ہفتوں سے پتا تھا،وائٹ ہاؤس
واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 فروری2017ء) وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی حکام اور عوام کو گمراہ کرنے کے بعد صدر ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی مائیکل فلن کو معلوم تھا کہ انھیں اپنا عہدہ چھوڑنا ہی ہوگا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان سپائسر نے کہاہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جنرل فلن کی روسی سفیر کے ساتھ بات چیت کے معاملے کا کئی ہفتوں سے علم تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں وزارتِ قانون نے صدر ٹرمپ کو بتایا تھا کہ ممکن ہے جنرل فلن نے امریکی حکام سے جھوٹ بولا ہو۔شان سپائسر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کا اب بھی یہی موقف ہے کہ جنرل فلن نے کچھ غلط نہیں کیا اور انھیں صرف اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کی وجہ سے نکالا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل جنرل فلن کے معاملے پر وائٹ ہاؤس کے مشیر کیلی این کانوے نے کہا تھا کہ نائب صدر کو گمراہ کرنے کے بعد صدر ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی مائیکل فلن کو معلوم تھا کہ انھیں عہدہ چھوڑنا ہی ہوگا۔

کیلی این کانوے کا کہنا تھا کہ مائیکل فلن کو معلوم تھا کہ وہ اب ایسی شخصیت بن گئے ہیں جن کی حمایت کے لیے انتظامیہ کچھ نہیں کر سکتی اور انھوں نے اسی لیے یہ فیصلہ کیا۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی جنرل مائیکل فلن نے گذشتہ روز امریکی پابندیوں کے بارے میں روسی حکام سے بات چیت کے الزامات پر استعفیٰ دے دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :