آسٹریلین حکومت کی جانب سے سوشل سیکٹر میں تعاون کو حکومت بلوچستان قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ،سیکرٹری صحت نورالحق بلوچ کاپاکستان میں تعینات آسٹریلین ہائی کمشنر مسز مارگریٹ ایڈمسن کے ہمراہ بلوچستان میں جاری نیوٹریشن پروگرام کے پراگرس ریویو اجلاس سے خطاب

منگل 14 فروری 2017 23:20

کوئٹہ۔14فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2017ء) سیکرٹری صحت نورالحق بلوچ نے کہا ہے کہ آسٹریلین حکومت کی جانب سے سوشل سیکٹر میں تعاون کو حکومت بلوچستان قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے یہ بات انہوں نے پاکستان میں تعینات آسٹریلین ہائی کمشنر مسز مارگریٹ ایڈمسن کے ہمراہ بلوچستان میں جاری نیوٹریشن پروگرام کے پراگرس ریویو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر مسعود قادر نوشیروانی، آسٹریلین ہائر کمیشن کے فرسٹ سیکرٹری میتھوموٹل نیو ٹریشن پروگرام بلوچستان کے صوبائی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر ناصر علی بگٹی ا ور ولید بزنجو کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔

اس موقع پر آسٹریلین ہائی کمشنر نے بتایاکہ بلوچستان میں نیوٹریشن پروگرام میں آسٹریلین حکومت ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ کے تحت فنڈنگ کررہی ہے جس کا مقصد نیوٹریشن پروگرام کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لینا اور مستقبل قریب میں مستحکم اور پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ آسٹریلین حکومت تعلیم ، زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں بھی تعاون کی خواہاں ہے جبکہ دوردراز علاقوں کی ترقی میںآسٹریلین حکومت ایک مربوط پالیسی کے تحت ہمہ وقت تیکنیکی اور مالی معاونت کیلئے تیار ہے اس موقع پر سیکرٹری صحت نوارالحق بلوچ نے بتایا کہ بلوچستان میں بچوں کی شرح اموات اور زچگی کے دوران ماؤں کی شرح اموات دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ ہے اس حوالے سے حکومت بلوچستان کو عالمی اداروں تعاون درکار رہے گا تاکہ ماؤں اور بچوں کی شرح اموات پر قابو پایا جاسکے۔

انہوں نے بتایا کہ صوبے میں نیوٹریشن پروگرام پر احسن طریقے سے عملدرآمد کیاجارہا ہے اس پروگرام کو عملی جامہ پہنانے میں پی پی ایچ آئی بلوچستان اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو کہ دوردراز علاقوں میں غذائی کمی کے شکار بچوں کو بنیادی ضروریات کی کی فراہمی کیلئے بھرپور کوشش کررہے ہیں۔ انہوںنے مزید بتایا کہ صوبے میں ڈاکٹرز کی کمی کو پورا کرنے کیلئے تین نئے میڈیکل کالجز اس سال سے تدریسی عمل شروع کردیں گے اور حاضرسروس ڈاکٹرز کی تنخواہوں کیلئے ساڑھے اٹھارہ کروڑ روپے صوبائی حکومت نے اسپیشل الاؤنس کے طور پر رکھے ہیں۔

علاو ہ ا زیں وزیراعلیٰ بلوچستا نواب ثناء اللہ خان زہری کی ہدایات کی روشنی میں محکمہ صحت کو ڈی سینٹرلائزڈ کرنے کے عمل کا بھی آغاز کردیاگیا ہے جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوںنے حکومت بلوچستان کی طرف سے آسٹریلین حکومت کا شکریہ ادا کیا۔نیوٹریشن پروگرام کے صوبائی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر ناصر علی بگٹی نے اجلاس کے شرکاء کو بلوچستان جاری میں اس پروگرام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نیوٹریشن پروگرام کے تحت صوبے کے 7 اضلاع میں شدید غذائی کمی کے بچوں کے علاج کیلئے 83مراکز قائم کردیئے گئے ہیں جہاں پر اس وقت4262 بچوں کا علاج کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نیوٹریشن پروگرام میںپی پی ایچ آئی بلوچستان اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے فعال کردارا دا کررہے ہیں اس سلسلے میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے 1799مشاورتی گروپ بنائے گئے ہیں جبکہ 1448دودھ پلانے والی حاملہ ماؤں کے ساتھ اس سلسلے میں بھی مشاورت کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :