پولیس لائن پشاورمیں صوبہ بھر کے ریجنل پولیس افسروںکا ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس

منگل 14 فروری 2017 23:00

پشاور۔14 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2017ء) سنٹرل پولیس آفس پشاور میں صوبہ بھر کے ریجنل پولیس افسروںکا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس، جو لاہور بم دھماکے کے تناظرمیں بلایا گیا تھا، کی صدارت انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی نے کی۔ایڈیشنل آئی جی پیزہیڈ کوارٹرز، سپیشل برانچ، محکمہ انسداد دہشت گردی، چیف کیپٹل سٹی پولیس پشاور، صوبہ بھر کے ریجنل پولیس افسروں، ڈی آئی جی ٹریننگ اور اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ نے اجلاس میں شرکت کی۔

ایڈیشنل آئی جی پی سی ٹی ڈی نے شرکاء کو درپیش خطرات اور عسکریت پسند گروپو ں کی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی ۔ انہوں نے بتایا کہ ایک بیرونی دشمن ایجنسی کے تعاون سے مختلف شدت پسندگروپوں نے دہشت گردانہ کاروائیوں کے ذریعے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کا گٹھ جوڑ کیا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ریجنل پولیس افسروں نے فرداً فرداً فورم کو اپنے علاقوں کو درپیش سیکورٹی خطرات اور دہشت گردوں کی مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے اُٹھائے گئے حفاظتی اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔

تفصیلی بحث و مباحثے کے بعد انسپکٹر جنرل آف پولیس نے شرکاء کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر تمام اسٹیک ہولڈروں کا اجلاس بلاکر اسمیں پچھلے ایک سال کے دوران جاری ہونے والے خطرات الرٹ کا جائزہ لیں اور ایک ایک الرٹ کا تجزیہ کرکے پولیس کی جانب سے ان کے خلاف اُٹھائے گئے اقدامات کا جائیزہ لیں۔آئی جی پی نے مزید ہدایت کی کہ تمام حساس اور غیر محفوظ تنصیبات /مقامات بشمول پولیس دفاتر، عدالتوں، کورٹ کے احاطوں، ہسپتالوںاور تعلیمی اداروں کا جائیزہ ایس پی رینک کے افسر کی سربراہی میں بنائی گئی خصوصی ٹیم کے ذریعے کرائیں۔

اور سیکورٹی آڈٹ میں جن سیکورٹی اقدامات کی کمی کی نشاندہی کی گئی ہو کو فی الفور پورا کیا جائے۔ آئی جی پی نے یہ بھی ہدایت کی وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موثر اورمتحرک جواب دہ میکنزم تیار کریں۔ اور اس سلسلے میں ریجنل پولیس افسروں اور ڈسٹرکٹ پولیس افسروں کی موجودگی میں اس کی ایک ریہرسل بھی کرائی جائے۔ ریجنل پولیس افسروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ مقامی سیاسی رہنمائوں کا ایک اجلاس بلا کر اسمیں سیکورٹی کوڈ آف کنڈکٹ وضع کریں۔

تاکہ سیاسی اجتماعات کی موثر سیکورٹی کو یقینی بنایاجاسکے۔ شرکاء اجلاس کو خصوصی ہدایت کی گئی کہ وہ عسکریت پسندی سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں ایک جامع سنیپ چیکنگ اور پاک فوج کیساتھ ملکر مشترکہ سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کریں۔ اور اُن میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو ختم کریں۔ تمام ریجنل پولیس افسروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ حساس مقامات/اجتماعات پر تعینات اہلکاروں کی بذات خود بریفنگ اور سیاسی اجتماعات میں شرکت کرنے کے لیے آنے والے اعلیٰ سیاسی رہنمائوں کے ساتھ ایلیٹ پولیس عملے کی تعینات کو یقینی بنائیں۔

متعلقہ عنوان :