پبلک اکاونٹس کی ذیلی کمیٹی میں اپنے دورحکومت میں سابق صدر پرویز مشرف او وزیر اعظم شوکت عزیز کے کروڑوں روپے شہ خرچیوں پر اڑانے کرنے کا انکشاف

کوئی آڈٹ نہ کرایا ، ریکارڈ بھی غائب ، کمیٹی کا قوم کا پیسہ ضائع کرنے پر اظہار برہمی ، ٹپ میں دی گئی رقم چیف پروٹوکول آفیسر اور متعلقہ افسران سے وصول کرنے کی ہدایت

منگل 14 فروری 2017 21:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 فروری2017ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف اور سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے کروڑوں روپے ( لاکھوں ڈالر) شہ خرچیوں پر اڑا دیئے اور غریب قوم کا پیشہ عیاشیوں میں ضائع کر دیا اور بیرونی دوروں کے دوران ایک لاکھ 1400ڈالر اور3 ہزار پائونڈز ٹپ میں بانٹ دئیے اور جس کا دفتر خارجہ اور وزارت خزانہ میں کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے اور نہ ہی ان پیسوں کا کوئی آڈٹ کرایا گیا‘ ذیلی کمیٹی نے معاملے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ٹپ میں دی گئی رقم چیف پروٹوکول آفیسر اور متعلقہ افسران سے ریکور کرنے کی ہدایت کر دی۔

تفصیلات کے مطابق منگل کو ہونے والے پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ 2006سے 2009 کے دوران سابق صدر مملکت جنرل (ر) پرویز مشرف اور وزیر اعظم شوکت عزیز نے بیرون ملک دوروں میں لاکھوں ڈالر اور ہزاروں پائونڈز ٹپ کی مد میں اڑا دئیے۔

(جاری ہے)

جس کا کوئی سرکاری ریکارڈ نہیں،ان سالوں میں مجموعی طور پر غیر ملکی دوروں میں ایک لاکھ چودہ سو ڈالر اور تین ہزار پائونڈ ٹپ دی گئی، یہ رقم متعلقہ چیف پروٹوکول آفیسر اور ہیڈ آف مشن کے ذریعے تقسیم کی جاتی تھی۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ صرف انقرہ کے چار روزہ دورے کے موقع پر سات ہزار ڈالر ٹپ دی گئی۔ رکن کمیٹی عارف علوی نے کہا کہ سات ہزار ڈالر ز میں تو سرکاری وفد پورا ہفتہ ہوٹل میں ٹھر سکتا تھا۔ وزارت خارجہ حکام نے بتایا کہ وی وی آئی پی شخصیات بیرون ملک قیام کے موقع پر ٹپ دیتی ہیں،جس کے لئے سرکاری خزانہ سے خصوصی طور پر رقم کا اجرا کیا جاتا ہے، صدر اور وزیراعظم کی طرف سے ہوٹل کے عملے کو دی جانے والی ٹپ کی کوئی رسید نہیں ہوتی، ٹپ کی مد میں کتنی رقم خرچ ہوئی اس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہوتا۔آڈٹ حکام نے کہا کہ رقم کا حساب کتاب ہونا چا ہیے، پتہ ہونا چا ہیے کہ کتنی رقم خرچ کی گئی۔ذیلی کمیٹی نے ٹپ کی مد میں دی جانے والی رقم متعلقہ افسران سے ریکور کرنے کی ہدایت کر دی۔…(رانا+ار)