ایکشن پلان ،آپریشن ضرب عضب کس حال میں ہے قوم بے خبر ہے،جب تک دہشتگردوں کے سہولت کار ایوانوں میں بیٹھے ہیں ہماری گلیاں، بازار ار مارکیٹیں غیر محفوظ رہیں گی،پنجاب میں دہشتگردوں کے سلیپنگ سیل ختم کرنے کے آپریشن کے راستے کی رکاوٹ کون ہیں ،فوجی عدالتیں بندکرنے والے بتائیں دہشتگردوں کے خلاف فوری فیصلوں کے متبادل اقدامات کیا ہیں ،بہت پہلے خدشے کا اظہار کیا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کو ریورس کیا جائے گا

سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کی پارٹی رہنمائوں سے ٹیلیفونک گفتگو

منگل 14 فروری 2017 18:57

ایکشن پلان ،آپریشن ضرب عضب کس حال میں ہے قوم بے خبر ہے،جب تک دہشتگردوں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 فروری2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ایکشن پلان اور آپریشن ضرب عضب کس حال میں ہے اس حوالے سے قوم بے خبر ہے۔فوجی عدالتیں بند کرنے والے بتائیں دہشتگردوں کے خلاف فوری فیصلوں کے حوالے سے کیا متبادل اقدامات کیے گئی پنجاب میں دہشتگردوں کے سلیپنگ سیل ختم کرنے کے آپریشن کے راستے کی رکاوٹ کون ہیں بہت پہلے خدشے کا اظہار کیا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کو ریورس کیا جائیگا۔

قاضی عیسیٰ فائز کی رپورٹ اور فوجی عدالتوں کی بندش اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشتگردی کی جنگ کو ناکام بنانے والے بازاروں یا دکانوں میں نہیں ایوانوں میں بیٹھے ہیں۔ وہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے رہنمائوں عمرریاض عباسی،فخر زمان عادل،بریگیڈیر(ر) مشتاق احمد،میڈیا کوآرڈینیٹرغلام علی خان سے ٹیلیفون پر گفتگو کررہے تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ لاہور میں دہشتگردی کے سارے واقعات صرف مال روڈ پر نہیں ہوتے ۔

ہر بڑی مارکیٹ ، پارک، ٹریننگ سنٹرز ، مساجد ،مدارس، دہشتگروں کا نشانہ بن چکے ہیں۔ مال روڈ پر احتجاج پر پابندی لگانے سے نہیں حکمرانوں کے مائنڈ سیٹ بدلنے سے دہشتگردی ختم ہو گی۔ بے گناہ شہریوں کی اموات کے ذمہ دار نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کرنے والے حکمران ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کی رپورٹ قوم اور اداروں کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہے۔

جب تک یہ نظام اور اس کی پیداوار یہ حکمران برسراقتدار رہیں گے دہشتگردی کسی صورت ختم نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مال روڈ دھماکہ انسانیت کے خلاف ناقابل معافی جرم ہے ۔ ہم شہید شہریوں کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہیںمگر قوم کب تک لاشیں اٹھاتی رہے گی اور حکمران کب تک قومی سلامتی اور عوام کے جان و مال سے کھیلتے رہیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ،فاٹا، پشاور ، کراچی میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ہو سکتے ہیں تو لاہورمیں کیوں نہیں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جب تک دہشتگردوں کے سہولت کار ایوانوں میں بیٹھے ہیں ہماری گلیاں، بازار ار مارکیٹیں غیر محفوظ رہیں گی۔ کرپشن اور دہشتگردی کے گٹھ جوڑ کو توڑنے کے اعلانات پر بھی عمل نہ ہو سکا۔قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ پہلے ہوا نہ اب ہورہا ہے مگر حکمرانوں سے باز پرس کرنے والا کوئی ادارہ موجود نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے دہشتگرد وزیر کہتے ہیں میڈیکل سٹور والوں کو بڑا سمجھایا کہ احتجاج نہ کریں دہشتگردی کا خطرہ ہے انہوں نے کہا کہ میڈیکل سٹور مالکان کو دہشتگردی کے خطرے سے ڈرانے والے حکمرانوں نے بل پاس کرنے سے قبل ان سے مشاورت کیوں نہیں کی انہوں نے کہا کہ قوم اچھی طرح جان لے سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتل حکمران دہشتگردی کنٹرول نہیں کر سکتے کیونکہ یہ خود دہشتگردوں کے سپورٹر ،پروموٹر اور سہولت کار ہیں۔