بھارتی وزیراعظم کی دھمکی کے حوالے سے ہمیں ہر لحاظ سے ہمیں چوکنا رہنا ہوگا ، صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان

پاکستان کی مضبوطی سے کشمیر مضبوط ہے ،اگر پاکستان ذرا بھی کمزور ہو تو کشمیر کمزور ہو جائے گا، مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر مل کر جنوبی ایشیا میں سی پیک کا حصہ بننا چاہتے ہیں، تقریب سے خطاب

پیر 13 فروری 2017 22:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2017ء) آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دھمکی دی ہے کہ پاکستان کو بنجر بنا دیں گے اور پانی کا ایک ایک قطرہ ہندوستان لے جائیں گے اس لیے ہمیں ہر لحاظ سے ہمیں چوکنا رہنا ہوگا ،پاکستان کی مضبوطی سے کشمیر مضبوط ہے اور اگر پاکستان ذرا بھی کمزور ہو تو کشمیر کمزور ہو جائے گا، مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر مل کر جنوبی ایشیا میں سی پیک کا حصہ بننا چاہتے ہیں اور اس خواہش کا اظہار حریت رہنما محبوبہ مفتی نے بھی کیا ہے، بھارت اگر مقبوضہ کشمیر میں جارحیت نہ کرتا اور رخنہ اندازی نہ ڈالتا تو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا قبضہ نہ ہوتا بلکہ وہ پاکستان کا حصہ ہوتا، مقبوضہ کشمیر کی گلیاں اور کوچے آزادی کے نعروں سے گونج رہے ہیں اور وہاں کے لوگ حق خود ارادیت چاہتے ہیں ،وہاں شہیدوں کے جنازے پاکستان کے پرچم میں دفن کیے جاتے ہیں اور شہادت پاتے ہوئے بھی وہاں کے لوگ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی)میں تاجروں اور صنعتکاروں سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پرفیڈریشن چیمبر کے صدر زبیرطفیل،سینیٹر عبدالحسیب خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ سینیٹر سلیم ضیاء ، خالدتواب،نائب صدرثاقب فیاٖض مگوں،الحاج دھنی بخش اور دیگر نائب صدور،اختیار بیگ،گلزار فیروز،حنیف گوہر،حاجی شفیق الرحمان،وسیم وہرہ،شکیل ڈھینگڑا،مناظر اے ناصر اور دیگر بھی موجودتھے۔

صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان کی کامیابی کا اہم محرک چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور ہے جو واقعی گیم چینجر ہے اور وہ پاکستان کی تقدیر بدل دے گا ، وسطی ایشیائی، مغربی ایشیائی ،افریقہ سمیت دیگر خطوں کو ایک دوسرے سے منسلک کردے گا،سی پیک میں پاکستان کی خوشحالی دیکھ کر دوست بھی ناراض ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاروبار کے لیے اچھے روابط کا ہونا ضروری ہے، منافع پر نظر ضرور رکھی جائے مگر سامنے والے ساتھ تعلقات بھی اچھے ہونے چاہیے، سی پیک میں ہمیں اقوام عالم سے تعلقات بڑھانے ہوں گے اور خوش آئند تجارتی ماحول پیدا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سے خلفشار اور بے یقینی کا خاتمہ ہوگیا ہے اور اب پاکستان کے سب سے بڑے شہر میں نئے دور کا آغاز ہورہا ہے،حکومت پاکستان، افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والوں کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے انتہائی جدوجہد کے بعد کراچی سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، جب دور نیا ہے تو ناکامی کا لباس اتار پھینکیں اور نیا لباس پہنیں کیونکہ اب حالات بہتر ہیں، کراچی نے پاکستان کی تقدیر کو دوبارہ اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے، اقتصادی راہداری کے تحت مجموعی طور پر آٹھ صنعتی زون قائم ہو رہے ہیں جن میں ایک صنعتی زون آزاد کشمیر کے علاقے ہمبل میں قائم ہوگی جہاں سے چین اور دیگر ممالک کی منڈیوں تک سامان پہنچایا جا سکے گا۔

انکا کہنا تھا کہ ہم 1500 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں جبکہ آزاد کشمیر میں ضرورت 400 میگاواٹ بجلی ہے مستقبل میں بجلی کی ضرورت بڑھے گی اس کے باوجود بھی ہمارے پاس فاضل توانائی ہو گی، آزاد کشمیر میں تمام پاور پراجیکٹس مکمل ہوجائیں تو ہمارے پاس 8 ہزار میگا واٹ بجلی موجود ہو گی ہم ہر ڈسٹرکٹ میں اسپتال قائم کر رہے ہیں، ڈائیگناسٹک فارما سیوٹیکل اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے آزاد کشمیر کی وسیع مارکیٹ سرمایہ کاروں کی منتظر ہے،آزاد کشمیر میںسیر و سیاحت کو فروغ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اسے صنعت کا درجہ دے دیا گیا ہے، بوہرا کمیونٹی کے ایک ہزار افراد نے آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بزنس کمیونٹی کا وفد بھی وہاں آئے ہم ان کی میزبانی بھی کریں گے اور سہولیات بھی مہیا کریں گے وہاں ٹوئرسٹ ریزورسٹ اور امیوزمنٹ پارک بنائے جا رہے ہیں، ہمارے پاس کشمیر کا حسن اور کراچی کے پاس ہنر موجود ہے اس لیے ہم مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں سرمایہ ساری کے وسیع مواقع ہیں ہم وہاں انفراسٹرکچر بنا رہے ہیں اور 1450 کلو میٹر سڑکیں تیار کی جا رہی ہیں جن میں ایک سڑک چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کا حصہ ہے اس کے ساتھ ہی وادی نیلم میں بھی کئی سڑکیں بن رہی ہیں، اسلام آباد سے مظفر آباد تک ایکسپریس وے بنایا جائے گا جس میں دو ٹرنل ہوں گے، راولا اور مظفر آباد ایئر پورٹ میں توسیع کی جا رہی ہے۔

انہوں نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عورتوں کی ان کے گھروں میں بے حرمتی کی گئی بچوں اور نوجوانوں کو اندھا کر کے انہیں شہید کردیا گیا اور بات کا کسی کو علم نہ ہو ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں انفارمیشن کا بلیک آئوٹ کر رکھا ہے لہٰذا تمام طبقات کو دنیا کے ایوانوں، اداروں میں اور تارکین وطن کے ذریعے مقبوضہ کشمیر سے اظہار یکجہتی کیلئے مزید آواز بلند کرنا ہوگی، ہندوستان کے ابلاغ کی شمشیر ہمیں کاٹ رہی ہے اس کا جواب دینا ہوگا۔

سردار مسعود نے کہا کہ تمام ٹریڈنگ بلاکس میں تعلقات بڑھائے جائیں، چین کے لوگوں نے غربت کا وقت دیکھا ہے جہاں کچھ سال پہلے بسیں اور سائیکلیں ہوتی تھیں لیکن 1980ء کے بعد وہاں ترقی شروع ہوئی اور آج وہ آٹوز فیکچر میں سب سے بڑا مینو فیکچر اور خریدار ہے۔ انہوں نے فیڈریشن چیمبر کے صدر زبیرطفیل کو بھاری اکثریت سے الیکشن میں کامیابی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر اسمبلی کے رکن چوہدری محمد سعید نے ایف پی سی سی آئی سے سیاسی تربیت حاصل کی اور وہ آزاد کشمیر حکومت میںوزیر ہیں۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے کہا کہ سی پیک کا پھلتا پھولتا تناور درخت دیکھ رہے ہیں جس میں صدر سردار مسعود خان نے بطور سفیر چین میں بہت کام کیے، سی پیک سے بہت پھل لگیں گے جس سے تمام لوگ بہرآور ہوں گے، سی پیک پاکستان کو سڑکوں کے جال سے ایک دوسرے کو ملا رہے ہے جبکہ 35 ارب کے سرمائے سے پاور پلانٹ لگ رہے ہیں، ملک میں اتنی بجلی ہوگی کہ تمام بند صنعتیں دوبارہ شروع ہوجائیں گی جس سے بیروزگاری کم ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ نیلم جہل اور پروجیکٹ 980 میگا واٹ کا ہائیڈرل منصوبہ ہے جس سے سستی ترین بجلی مہیا ہوگی، کراچی میں 1320 میگا واٹ کا کوئلہ پاور پلانٹ لگایا جا رہا ہے، اس لیے مشکلات عارضی ہیں صبر سے کام لیا جائے تو حالات میں بہت بہتری آئے گی، انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی رائے کے تحت مسئلے کا حل نکالا جائے کوئی بھی دشمن ملک آسانی سے پاکستان پر میلی آنکھ نہیں ڈال سکتا ہم چاہتے ہیں کشمیر کا مسئلہ بات چیت سے حل کیا جائے بھارتی حکومت کی شر انگیزیوں اور مظالم کو ہر سطح پر اٹھایا جائے۔