سپریم کورٹ نے حامد رضاکاظمی کی سزامعطل کرنے کے حوالے سے کیس اسلام آباد ہائیکورٹ کوواپس بھجوا دیا

مقدمہ پندرہ روزمیں سماعت کیلئے مقررکرکے فیصلہ کیاجائے ، اگر پندرہ روز میں کیس سماعت کیلئے مقرر نہ ہو ا تو ملزم کی ضمانت تصور کی جائے گی، سپریم کورٹ

پیر 13 فروری 2017 21:55

سپریم کورٹ نے حامد رضاکاظمی کی سزامعطل کرنے کے حوالے سے کیس اسلام آباد ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2017ء) سپریم کورٹ نے سابق وفاقی وزیرحامد رضاکاظمی کی سزامعطل کرنے کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے کیس اسلام آباد ہائیکورٹ کوواپس بھجوا دیا اور ہدایت کی ہے کہ یہ مقدمہ پندرہ روزمیں سماعت کیلئے مقررکرکے فیصلہ کیاجائے اور اگر پندرہ روز میں کیس سماعت کیلئے مقرر نہ ہو ا تو ملزم کی ضمانت تصور کی جائے گی، پیرکو جسٹس امیرہانی مسلم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پر سابق وفاقی وزیرکی جانب سے لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے پیش ہوکرموقف اپنایاکہ اس کیس میں کل پا نچ ملزمان کوملوث قراردیا گیاتھا جن میں سے تین کو سزاہوئی جبکہ دو بری ہو چکے ہیں جن کوسزائیں ہوئی ہیں ان میں میرے موکل بھی شامل ہیں ان کو چھ سال کی سزا ہوئی ہے ، اوران کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ سابق وفاقی وزیر ہیں، اس لئے میری ا ستدعاہے کہ میرے موکل کی سزاکوکالعدم قراردیاجائے ، تاہم ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر چوہدری اظہر نے ملزم کی سزاکالعدم قراردینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ملزم کاجرم گھنائوناہے انہوں نے حاجیوں کو لوٹا ، بعدازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد کیس دوبارہ ہائیکورٹ کوواپس بھجواتے ہوئے ہدایت کی کہ اپیل کوپندرہ روز میں سماعت کیلئے مقررکیاجائے۔

متعلقہ عنوان :