فون انڈسٹریز بورڈ کے فیصلوں پر عملدرآمد میں رکاوٹیں پیدا کرنے والے عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا،ٹی آئی پی کے امور کو بہتر بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے

وزیر مملکت آئی ٹی و ٹیلی کام انوشہ رحمن کا ٹیلیفون انڈسٹریز پاکستان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 189 ویں اجلاس سے خطاب

پیر 13 فروری 2017 21:48

فون انڈسٹریز بورڈ کے فیصلوں پر عملدرآمد میں رکاوٹیں پیدا کرنے والے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 فروری2017ء) وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کام انوشہ رحمن نے کہا ہے کہ ٹیلی فون انڈسٹریز آف پاکستان (ٹی آئی پی) بورڈ کے فیصلوں پر عملدرآمد میں رکاوٹیں پیدا کرنے والے مفاد پرست عناصر کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا اور ٹی آئی پی کے امور کو بہتر بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔

پیر کو یہاں ٹیلی فون انڈسٹریز آف پاکستان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 189 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انوشہ رحمن نے واضع کیا کہ بورڈ کے فیصلوں کی عدم تعمیل یا کسی بھی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور قانون کے مطابق ایسے تمام مافیا سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ ٹیلی فون انڈسٹریز آف پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر سیّد خالد گردیزی نے بورڈ کو انٹرنل آڈٹ رپورٹ سے آگاہ کیا اور بتایا کہ ٹی آئی پی اکا?نٹس کے 10 سال کے سپیشل آڈٹ پر پیشرفت ہو رہی ہے تاہم لوکل ٹی آئی پی مینجمنٹ میں شامل بعض مافیا آڈٹ عمل میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے اور آڈیٹرز کے ساتھ تعاون کیلئے تیار نہیں۔

(جاری ہے)

مزید برآں یہ مافیا آڈیٹرز کو متعلقہ ریکارڈ فراہم کرنے میں بھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہا ہے اور قانون شکنی کرتے ہوئے کام میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کمپنی کے سیکرٹری سمیت 6 افسران جو ٹیلی فون انڈسٹریز آف پاکستان میں بدعنوانی کے ذمہ دار تھے، کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف نیب کارروائی کر رہا ہے، ان سب کو معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بدعنوان افسران کے خلاف ضروری انضباطی کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بورڈ کو یقین دلایا کہ اس کے فیصلوں پر پوری طرح عملدرآمد کیا جائے گا۔ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری آئی ٹی رضوان بشیر خان، ممبر ٹیلی کام مدثر حسین، ممبر لیگل امینہ سہیل، ممبر ایچ آر طاہر مشتاق اور بورڈ کے اراکین نے شرکت کی۔(ار)

متعلقہ عنوان :